اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نےآکسفورڈ پاکستان پروگرام کےایک وفد سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت پاکستان ملک میں اعلیٰ تعلیم سمیت معیاری تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ پاکستانی طالب علموں میں بڑی صلاحیت ہے، غیر معمولی پاکستانی طالب علموں کے لیے آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہت سے اسکالرشپ قائم کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر خواتین کو لیڈی مارگریٹ ہال میں جو روایتی طور پر خواتین کا کالج ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیکلٹی اور طلبہ کا تبادلہ، طلبہ کے لیے اسکالرشپ، ایک دوسرے کی تعلیمی پالیسیوں اور اقدامات کے بارے میں معلومات اور تجربات کا تبادلہ، سیمینارز اور کانفرنسوں کا انعقاد، مختصر مدت کی تربیت، عملے کی استعداد کار میں اضافہ، عہدیداروں کے باہمی دورے۔
رانا تنویر کو بریفنگ دی گئی کہ او پی پی کے تین بنیادی مقاصد ہیں: آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی اور برٹش پاکستانی طلباء کی کم نمائندگی کو دور کرنا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان علمی تبادلے کو فروغ دینا اور پاکستان کے بارے میں علمی بات چیت کو سیکورٹی اور جغرافیائی سیاست کی تنگ دستی سے آگے بڑھانا۔
رانا تنویر نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 64 فیصد نوجوان ہیں جو انسانی سرمائے کو ترقی دے کر معیشت کے تمام اہم شعبوں کو سپورٹ کرنے کی خاطر خواہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ حکومت پاکستان سمجھتی ہے کہ پاکستان کی سماجی اقتصادی ترقی کے لیے نوجوانوں کو معیاری تعلیم اور مواقع فراہم کرنا ناگزیر ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، اے ایس وسیم چوہدری بھی اجلاس میں شریک تھے۔