سندھ ہائی کورٹ کا اسکول فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافے سے متعلق توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران کہنا ہے کہ اسکول معاملات کو اتناطول نہ دیں۔
اسکول فیسوں میں 5فیصد سے زائد اضافے سے متعلق توہین عدالت کی درخواست کی سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
نجی اسکولوں کے وکیل نے کہا کہ ہم نے عدالتی حکم پر فیسوں میں 20 فی صد کمی کر دی ہے۔
والدین کے وکیل نے کہا کہ اسکولز کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی، ابھی تک سپریم کورٹ کی جانب سے تحریری حکم نہیں آیا، سپریم کورٹ نے کسی فیصلے پر کوئی حکم امتناع جاری نہیں کیا۔
عدالت نے نجی اسکول کے وکیل کو خبردار کیا کہ بار بار نہ بتائیں کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔
جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا حکم معطل نہیں کیا، توہین عدالت کی درخواست پر حکم امتناع ہوا ہے تو بتائیں؟ نجی اسکول معاملات کو اتنا طول نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ بتائیں توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہوئی ہےیا نہیں؟
نجی اسکول کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جن اسکولوں کی فیس 5ہزار روپے ہے ان پر کٹوتی لاگو نہیں ہو گی، کچھ والدین 8 سے 10 ماہ سے فیس ادا نہیں کر رہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ لگتا ہے کہ اسکول والوں کی طرف سے پڑھائیاں چل رہی ہیں، اسکولز کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔