کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کی زیرِ صدارت این ای ڈی یونیورسٹی میں27ویں کانووکیشن کا انعقاد کیاگیا جبکہ مہمانِ خصوصی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تھے۔
کانووکیشن سے خطاب کرتے پوئے گورنرسندھ عمران اسماعیل کاکہنا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی عالمی سطح پر تسلیم شدہ معتبر ادارہ ہے جس کی تاریخ نو دہائیوں پر محیط ہے، یہاں سے فارغ التحصیل گریجویٹس ملک کا فخر اور اثاثہ ہیں۔ گورنرسندھ نے کہا کہ جامعات میں تحقیق کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، یہاں
سے فارغ التحصیل نوجوانوں نے اپنی ذہانت اور صلاحیتوں سے ہر شعبہ میں اپنی کارکردگی کا لو ہا منوایا ہے، اعلی تعلیم کے بغیر کو ئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اور اعلی تعلیم کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان کے سوفٹ امیج کو اجاگر کرنے میں طلباءو طالبات کلیدی کردارادا کرسکتے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ طالب علموں کے ساتھ اساتذہ اور والدین آج کے دن خصوصی مبارکباد کے مستحق ہیں۔
این ای ڈی یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ای ڈی کے زیرِ انتظام چار نیشنل سینٹرز ، سینٹر فار سائبر سکیورٹی، سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلجنس، سینٹر فار ڈیٹا انلیکٹس اور سینٹر فار ر بوٹکس ہیں جب کہ پانچویں نیشنل سینٹر فار نینو ٹیکنالوجی کا بھی آغاز ہونے جارہا ہے، یہ تمام سینٹرز طالب علموں کے لئے ریسرچ کے مواقع پیدا کررہے ہیں۔
بعد ازاں گورنر سندھ نے ڈاکٹریٹ، ماسٹرز اور بیچلرز کے کامیاب طالب علموں کو سند اور گولڈ میڈلز تقسیم کیے۔ کانووکیشن میں شریک 1885 طلباءو طالبات کوبیچلرز اور ماسٹرز کی ڈگری جب کہ 4 اسکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں تفویض کی گئیں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔