ھفتہ, 23 نومبر 2024


ماحول دوستی میں حکومتی اداروں اورجامعات کوکرداراداکرناہوگا

کراچی: حکومتِ پاکستان کی منسٹری آف کلائمٹ چینج،یونائٹڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام اور جامعہ این ای ڈی کے اشتراک سے گلوبل انوائرمینٹل بینفٹ پروجیکٹ(جی ای بی) کے زیرِ اہتمام ایک سیمینار ”انوائرمینٹل انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ“کے عنوان سے منعقد کیا گیا، جس کا بنیادی مقصد ماحول دوستی، پاکستان میں اس حوالے سے آگہی پیدا کرنا جب کہ ماحول کی بہتری میں کردار ادا کرناتھا۔مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے چیئرمین اربن اینڈ انفرااسٹکچر انجینئرنگ ڈاکٹر عدنان قادر نے ماحول دوستی پر زُور دیا۔

 
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کنٹری کوآرڈینیٹرمنسٹری آف کلائمٹ چینج اوریونائٹڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام ڈاکٹر سلیم جنجوعہ نے حسن ناصر جامی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اُن کے ماحول دوست اقدامات کو پاکستان بھرکے لیے خوش آئند قرار دیا۔
 
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھاکہ این ای ڈی یونی ورسٹی اس حوالے سے تحقیق کے لیے پاکستان میں ہراوّل دستے کا کام انجام دے رہی ہے، ماحول دوستی میں ناصرف حکومتی اداروں اور جامعات کو کردار ادا کرنا ہوگا بلکہ معاشرتی اکائی یعنی ہمارے گھر اس حوالے سے بچوں کی تربیت کریں تاکہ جلد بہتری ممکن ہوسکے۔
 
وفاقی سیکریٹری برائے ماحولیاتی تبدیلی حسن ناصرجامی کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانا،مضرِ صحت پلاسٹک بیگز پر پابندی بہترین اقدامات ہیں،جن سے پاکستان میں ماحولیاتی حوالوں سے بہتری لائی جاسکتی ہے جب کہ ان کے نتائج جلد عوام کو بہتری کی صورت میں نظرآئیں گے۔
 
مزید کہا کہ ماحول کے تحفظ کے حوالے سے تمام اداروں کو بیک وقت کام کرناہوگا۔ اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر میرشبر علی کا کہنا تھاکہ ماحول دوستی کے لیے ہمیں اب ٹھوس اقدامات کو عملی جامہ پہنانا ہوگاتاکہ ہمارا مستقبل محفوظ ہوسکے.

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment