بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرِ انتظام تعمیر ہونے والے نئے کِڈنی ہِل پارک میں Alpha کالج کے تقریباً 200 سے زائد طلباء و طالبات نے ہفتہ کی صبح پودے لگائے، اس موقع پرطلباء و طالبات نے کِڈنی ہِل پارک کی خوبصورتی اور یہاں موجود چھوٹے بڑے پہاڑوں کو دیکھ کر اپنی انتہائی خوشی اور مسرت کا اظہار کیا،
انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں اتنی خوبصورت جگہ شہریوں کی نظروں سے اوجھل تھی، طلباء اور طالبات نے بلدیہ عظمٰی کراچی سے اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ کِڈنی ہِل پارک کی تعمیر سے بالخصوص کراچی کے شہریوں اور بالعموم ملک بھر سے یہاں آئے ہوئے شہریوں کو بھرپور تفریح ملے گی، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن سے طلباء و طالبات نے ملاقات کی اور انہیں کڈنی ہل پارک کی تعمیر پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ پارک مکمل ہونے کے بعد شہریوں کے لئے ایک پر فضاء مقام کی حیثیت اختیار کرجائے گا جہاں شہری آکر بہت خوشی محسوس کریں گے، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے طلباء و طالبات کو بتایا کہ کڈنی ہل پارک (احمد علی پارک) میں مختلف اقسام کے درخت اور پودے پہلے سے موجود ہیں جبکہ یہاں مزید پودے لگائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو ڈھائی ماہ کے دوران تقریباً 18ہزار سے زائد بڑے سائز کے پودے لگائے جاچکے ہیں جبکہ اس پارک میں ایک لاکھ بڑے پودے لگانے کا ٹارگیٹ ہے، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے بالخصوص کراچی کے شہریوں کے لئے یہ پارک ایک عظیم تحفہ ہوگا، یہاں کسی بھی پودے اور درخت کو نقصان پہنچائے بغیر کام کیا جارہا ہے، انہوں نے بتایا کہ بعض درختوں کو چھتری کی صورت دی گئی ہے جس سے اس پارک کی خوبصورتی میں اور زیادہ اضافہ ہورہا ہے، انہوں نے بتایا کہ پارک میں جو بڑے پودے لگائے جارہے ہیں ان میں گل مہر، پیپل، جنگل جلیبی، لال بادام، انجیر، نیم، ربڑ پلانٹ، امرود، چیکو، برگد، ناریل، کھجور، آم، انار، نیبو، املی، جامن، کسٹرڈ ایپل، انگور، امل تاس، سانجنا اور کیس سیا یلو شامل ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں ایسے پودے بھی ہیں جن سے دنیا بھر میں دوائیاں بنتی ہیں، اس پارک کی تعمیر میں ماہرین کا تعاون حاصل ہے۔