ھفتہ, 18 مئی 2024


پاکستان میں کروناوائرس کی موجودگی کی خبریں خطرناک ہیں

کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نےنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی میں منگل کو ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ کرونا وائرس انتہائی ہلاکت خیز ہے، صرف احتیاطی تدابیر سے ہی اس کا مقابلہ ممکن ہے،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی ایک جدیدتحقیقی ادارہ ہے جو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی کے زیر انتظام کام کرتا ہے، پاکستان میں کرونا وائرس کی موجودگی کی خبریں خطرناک ہیں ، کرونا وائرس کی ہلاکت خیز ی کو چین میں دیکھا جاسکتا ہے جہاں سو سے زیادہ افراد اس وائرس کا شکار ہوکر لقمہ اجل بن گئے.

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں انسانی آمد و رفت، حیوانوں اور اشیاء کے داخلوں کے مراکز پر شدید نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس اجلاس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے سینئر ریسرچ آفیسر ڈاکٹر محمد راشد سمیت دیگر سائینسدانوں نے شرکت کی۔

دوسری جانب ڈاکٹر راشد نے کہا کرونا وائرس میں سات ایسی اقسام ہیں جو انسان کو نقصان پہنچاسکتے ہیں جن میں ایس اے آر ایس(SARS) اور ایم ای آر ایس(MERS) زیادہ مشہور ہیں جواپنے وقتوں میں انسانی ہلاکتوں کا سبب بن چکے ہیں، ان میں پہلا وائرس2002-3ء میں چین میں 774ہلاکتوں کا سبب بنا، اور دوسرا2012ء میں سعودی عرب میں 858ہلاکتوں کا سبب بنا، اس مرتبہ چین میں نویل کرونا وائرس سے سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں.

انہوں نے کہا اس کے علامات میں جسمانی درد، بخار، دردِ سر اور خشک کھانسی شامل ہیں۔اس کی احتیاط میں ان علامات میں مبتلا افراد سے فاصلہ رکھنا اور سرجیکل ماسک استعمال کرنا ضروری ہے، اس مرض کی نہ کوئی ویکسین ہے اور نہ کوئی علاج دریافت ہوا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment