داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں دو روزہ نیشنل پروجیکٹ مقابلوں کا آغازآج سے ہوگیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل نے شرکت کی۔ قومی پروجیکٹ مقابلہ میں شریک طالب علموں سےان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے آئیڈیاز کو مزید بہتر بنانے اور پروفیشنل طریقے سے آگے بڑھانے کے لئے وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام سے بھرپور استفادہ کریں۔ انہوں کہا کہ بڑے خواب دیکھنے میں کوئی ہرج نہیں لیکن صحیح وقت پر صحیح فیصلہ ضروری ہے کیونکہ مستقبل بہتر بنانے کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے تاکہ بعد میں کسی قسم کا پچھتاوا نہ ہو
انہوں کہا کہ داﺅد یونیورسٹی سے فارغ التحصیل پروفیشنلز کئی شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں اور آج کی یہاں موجودگی اور اپنی جامعہ کی مدد لائق تحسین ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ وائس چانسلر فیض اللہ عباسی، فیکلٹی اور طالب علموں کے باعث یہ جامعہ ایک نمایاں تعلیمی ادارہ بن کر اُبھر رہی ہے۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ فارغ التحصیل پروفیشنلز کی ایک بڑی تعداد بیرون ملک جاکر قسمت آزمانے کی خواہش رکھتی ہے کیونکہ ان کے ذہن میں پاکستان میں آگے بڑھنے کے مواقع نہ ہونے کا تصور موجود ہوتا ہے
وائس چانسلر پروفیسر فیض اللہ عباسی نے بتایا کہ اس مقابلہ کے انعقاد کا تمام تر کریڈٹ طالب علموں کو جاتا ہے جنہوں نے 6 ماہ تک شب و روز محنت کرکے اس مقابلہ کے انعقاد کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں کہا کہ گزشتہ 7 سال میں جامعہ میں کئی نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں
بعد ازاں گورنرسند ھ نے قومی پروجیکٹ مقابلہ کا باضابطہ افتتاح کیا اور مختلف جامعات کے اسٹالز پر جاکر ان کے پروجیکٹس کے بارے میں معلومات حاصل کیں
مقابلے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر فیض اللہ عباسی، داﺅد فاﺅنڈیشن کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سبرینہ داﺅد، فیکلٹی ممبرز، سابق اور موجودہ طالب علموں کی بڑی تعداد تقریب میں شریک تھی۔
اس قومی مقابلہ میں ملک کی 35 جامعات اور تعلیمی ادارے شرکت کررہے ہیں جن کے 120 پروجیکٹس اس مقابلہ کا حصہ ہیں۔