ھفتہ, 23 نومبر 2024


تعلیمی معیار کو برباد کرنے کا نیا منصوبہ تیار

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پاکستانی محقیقن کیلئے تحقیق کی راہیں محدود کر دیں ۔ پاکستان سے سالانہ کروڑوں روپے بیرون ملک بھیجنے اور تعلیمی معیار کو برباد کرنے کا نیا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے ۔ ایچ ای سی نے تحقیقی مجلات (ریسرچ جنرلز) کی زیڈ کیٹگری ختم کر کے بین الاقوامی صرف دو ایجنسیز سے انڈکٹ کرانے کی پالیسی وضع کردی ہے ۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے 3 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں کہا ہے کہ ایچ جے آر ایس کے تحت ڈبیلو ، ایکس اور وائے کیٹیگری میں تمام جرنلز کو چیک کیا جائے اور اس کے بعد یکم جولائی 2020 تک اس جنرل کی کیٹیگری کو طے کیا جائے گا ۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی نوٹیفکیشن کے بعد تمام یونیورسٹیز کو ہدایات دی گئی ہیں ان شائع ہونے والے ریسرچ جنرلزکو بین الاقوامی صرف دو ایجنسز کے ساتھ رجسٹریشن کرانا ہو گی جن میں ویب آف ٹائم اور اسکوپس شامل ہیں ۔ ان دونوں کےعلاوہ کسی بھی دیگر ایجنسی میں رجسٹریشن نہیں کرائی جاسکے گی۔

یہ اقدام پاکستان میں تعلیمی معیار کو کم کرنے اور ملک سے سالانہ کروڑوں روپے کو ریونیو بیرون ممالک بھیجنے اور کمیشن بٹورنے کی سازش ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس ایچ ایس سی کی موجود انتطامیہ نے زیڈ کیٹگری کے جنرلز کو ختم ہی کردیا ہے جس کی وجہ سے دیگر تین کیٹیگریز پر بوجھ بھی بڑھ گیا ہے ۔

بین الاقوامی دونوں ایجنسیز کے ساتھ پاکستانی ریسرچ جنرلز کی رجٹریشن فیس 2 سے ڈھائی لاکھ روپے ہے اور اس کے علاوہ ہر 6 ماہ بعد پاکستان سے 500 ریسرچ جنرلز کے شمارے اپ لوڈ کرنے کی مد میں 50 ہزار روپے لینے کی صورت میں دو کروڑ 50 لاکھ روپے ہر 6 ماہ بعد مذکورہ دو ایجنسیز کے نام پر بیرون ملک جائیں گے جب کہ سالانہ یہی رقم 5 کروڑ روپے بنتی ہے اس کے علاوہ مذکورہ تینوں کیٹیگریز کے ریسرچ جنرلز کی سالانہ تجدیدی فیس بھی کروڑوں میں بنتی ہے ۔ تاہم 10 فیصد کمیشن وصول کرنے کے لئے ایچ ای سی کا متعلقہ ڈائریکٹر جنرل مبینہ طو رپر ظالمانہ اقدام پاکستانی محقیقن و جامعات کے سر کرنا چاہ رہے ہیں ۔

آل پاکستان قومی تحقیقی مجلات کے مرکزی ایسوسی ایشن کے انتخابات الیکشن کمیٹی کے ممبران ڈاکٹرضیاء الرحمن اورڈاکٹر عزیزالرحمن سیفی کے نگرانی میں مکل ہوِئے ، جن میں پروفیسر ڈاکٹرمحمد ضیاءالحق، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی، پروفیسر ڈاکٹرعبدالقدوس صہیب اور پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھوی ایگزیکٹیو ممبرز نامزد کئے گئے ہیں ۔ پروفیسر ڈاکٹرعبدالغفاربخاری کو چیئرمین ، پروفیسرڈاکٹر روبینہ شاہین کو ڈپٹی چیئرمین ، ڈاکٹرسید باچا آغا کو صدر، ڈاکٹر محمد افضال بٹ کو سینئر نائب صدر، ڈاکٹر جنید اکبر کو نائب صدر، ڈاکٹربشیر احمد درس کو جنرل سیکرٹری، ڈاکٹر محمد الطاف یوسفزئی کو ڈپٹی جنرل سیکرٹری، پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال کو فنانس سیکرٹری جب کہ ڈاکٹراعجاز علی کھوسہ کو سیکرٹری اطلاعات منتخب کیا گیا ہے ۔

نومنتخب کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کے تمام تحقیقی مجلات آرٹس و سوشل سائنسز کا نمائندہ پلیٹ فارم ہونے کے ناطے مجلات کو درپیش مشکلات کے قابل عمل حل کے حوالے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ مرکزی صدر نے کہا کہ پاکستان کی تمام جامعات کی نمائندہ تنظیم فپواسا کو چاہیئے کہ وہ ہائیرایجوکیشن کمیشن کے نا جائز اقدامات کے خلاف آواز بلند کریں ۔ کیونکہ مجلات کی بقاء اور کامیابی سے ہی تمام محققین کی پروموشن اور تحقیق کا دائرہ وسیع ہونا ممکن ہے ۔ اگر مجلات حالیہ عتاب کے زیر اثر رہے تو تمام پروفیسرز کے تحقیقی عمل کو لاک ڈاون لگ جائے گا

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment