سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ چیرمین تبدیل، لاک ڈاون میں 22 پبلشرز کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے،سندھ میں یکم جون سے شروع ہونے والے تعلیمی سیشن سے قبل صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں میں تین کروڑ سے زائد درسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں گریڈ 21 کے افسر احمد بخش ناریجو کو چیرمین مقرر کردیا گیا ہے جب کہ سکریٹری حٖفیظ اللہ کو سابق چیرمین کا قریبی ساتھی ہونے پرہٹایا جارہا ہے۔
نئے چیرمین نےچارج سنبھالتے ہے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن خالد حیدر شاہ کی مدد سے پبلیشرز کے لئے لاک ڈاون میں نرمی کرادی ہے جس کا نوٹیفکیشن محمکہ داخلہ نے جاری کردیا ہے۔
نوٹفکیشن کے مطابق 22 پبلیشرز کو مفت درسی کتابوں کی چھپائی کی اجازت دیدی گئی ہے تاہم انھیں لاک ڈاوں کے دوران کام کرتے ہوئے کورونا وائرس سے متعلق ترتیب دی گئی ہے۔ انہے ایس او پی کا خیال رکھنا پڑے گا اور صرف درسی کتب کی چھائی ہی کا کام کرنا پڑے گا جب کہ درسی کتب کے علاوہ انھیں کوئی اور چیز چھاپنے کی اجازت نہیں ہوگی خلاف ورزی کی صورت میں انھیں دی گئی اجازت منسوخ کردی جائے گی۔
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا بجٹ ۲ ارب روپے کے لگ بھگ ہے جس میں پہلی تا دہم جماعت سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کومفت درسی کتب فرایم کی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں چیرمین کی تعیناتی کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کر گیا تھا سابق چیرمین قادر بخش رند اپنی سبکدوشی اور آغا سہیل احمد کی تعیناتی پر عدالت چلے گئے تھے جس پر آغا سہیل احمد کو رخصت ہونا پڑا تاہم اس دوران مفت درسی کتابییں وقت پر بیشتر سرکاری اسکولوں تک نہیں پہنچ پائیں اور طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب نئے چیرمین تعینات کردیئے گئے ہیں جب کہ تعلیمی سیشن بھی تبدیل کر کے یکم جون کردیا گیا ہے ساتھ ہی پبلیشرز کو لاک ڈاون مین کام کرنے کی اجازت بھی دیدی گئی ہے۔