کراچی : وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کا اعلیٰ سطحی اجلاس جاری ہے
اجلاس میں 15 سے 30 ستمبر تک مرحلہ وار تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے کی جانے والی تیاریوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا.
اجلاس کےدوران وزیرتعلیم سندھ سعیدغنی کاکہناتھاکہ تمام تعلیمی ادارے ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل پیرا ہوں گے۔ تمام ضلعی متعلقہ افسران اور اسکولز کے ہیڈ ماسٹرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایس او پیز پر مکمل عمل کرائیں ماسک، ہینڈ سینیٹایزر سمیت تمام وہ احتیاط لازمی یقینی بنائیں جائیں جو کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوں.
اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ محمد احمد بخش ناریجو ، آر ایس یو کے چئیرمین، ایڈیشنل سیکرٹریز تعلیم ڈاکٹر فوزیہ خان، آصف میمن، صوبے کے تمام اضلاع کے ای ڈی اوز، ڈی ڈی اوز، ڈی جی پرائیویٹ اسکولز منصوب صدیقی سمیت محکمہ تعلیم کے افسران شریک ہیں.
سعید غنی نےہدایت جاری کرتےہوئے کہاکہ صوبے میں ایک کمرہ اسکولز کے حوالے سے ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوگی کہ وہ اس سلسلے میں سخت عمل درآمد کریں.صوبائی سطح پر بھی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جو اسکولز کا وزٹ بھی کریں گےمحکمہ تعلیم نے ڈسٹرکٹ اور تعلقہ سطح پر فوکل پرسن تعینات کردیے ہیں.
ڈپٹی کمشنرز کی سطح پر قائم مانیٹرنگ کمیٹی میں بھی محکمہ تعلیم کے افسران کو شامل کیا گیا ہے۔
یہ بات تہہ ہے کہ کسی بچے کو بغیر ماسک اسکول نہ آنے دیا جائے. جو بچے بیمار ہوں ان کو بھی اسکول نہ آنے دیا جائے.
۔اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ اساتذہ بیماری کا بہانہ بنا کر غیر حاضر نہ ہو.