جمعہ, 22 نومبر 2024


داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی بھی قوم کےمحسنوں کاتحفہ ہے

کراچی: دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے گزشتہ روز جامعہ کی ترقی اور کارکردگی کے حوالے سے اس کے اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں بطورمہمان خصوصی صوبائی مشیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے شرکت کی جبکہ سینیٹر تاج حیدر ، رکن اسمبلی خورشید جونیجو ، مختار احمد شیخ،ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، رجسٹرار سید آصف علی شاہ ، پی ایچ ڈی فیکلٹی ارکان، بعض طلباء اور ان کے والدین، ملازمین اور دیگر افراد نے شرکت کی ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ قوم کے محسن تعلیم کوفروغ دینے میں مدد کرتے ہیں اور دائود انجینئرنگ یونیورسٹی بھی قوم کے محسنوں کاتحفہ ہے، ساٹھ کی دہائی میں اس کالج کا تحفہ دیا گیا آج یہاں سے طلبہ پی ایچ ڈی کررہے ہیں ، ماضی میں دائود کالج کانام اچھا نہیں سمجھاجاتا تھا اور تعلیمی ماحول بہترنہیں تھاتاہم اب داؤد یونیورسٹی کی ترقی میرے لئے حیران کن ہے

سینیٹر تاج حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ یہ یونیورسٹی ترقی کر رہی ہے ، سندھ حکومت اس یونیورسٹی کو سپورٹ کرتی رہے گی ۔
رکن اسمبلی خورشید جونیجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داؤد کالج ماضی میں بہترین شہرت کا حامل ادارہ رہا ہے جس کے انجینئرز نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا تاہم عدم توجہی کے باعث یہاں کے حالت خراب ہوئے لیکن ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے بانی وائس چانسلر کی حیثیت سے اس ٹھیک کرنے کا چیلنج قبول کیا اور اب یہ ادارہ ترقی کی منزلوں کو طے کررہا ہے ،

اس موقع پر معزز مہمانوں نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں نصب پاکستان کے پہلے آئل اینڈ گیس سیمولیٹر کا معائنہ کیا اور اس کی آپریشنز کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ اجلاس کےاختتام پر معزز مہمانوں کو وائس چانسلر کی جانب سے داؤد یونیوسٹی کی خصوصی شیلڈز پیش کی گئیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment