کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کوووڈ کے باعث پاکستان نہیں دنیا بھر میں میں تعلیم کو نقصان ہوا ہے اور تعلیمی ادارے 6 ماہ سے زائد عرصہ تک بند رہے۔اب اسکول کھلے ہیں لیکن کچھ نہیں معلوم نہیں کہ دوبارہ کب اسکول بند ہو جائیں گے اور کتنے عرصے کے لئے بند ہوں گے،
تعلیم کے شعبے میں بھی مسائل ہیں اور ہم ان مسائل کو حل کرنے میں مسلسل لگے ہوئے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر عمل درآمد دیگر شعبوں کی نسبت بہتر ہورہا ہے اور اگر کسی اسکول میں ایس او پیز فالو نہیں ہوتی تو اس اسکول کو وارننگ دی جاتی ہے اور اگر کسی اسکول سے کوووڈ کے کسیز نکلتے ہیں تو ہم ان اسکول کو سیل کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں قائم کمیٹیاں اسکولوں کے دورے کر رہی ہیں اور ہمیں تفصیلات اب بھی مل رہی ہوتی ہیں ۔
سعید غنی نے کہا کہ ہمارے اساتذہ اور افسران کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم صرف این جی اوز کے بل بوتے پر صوبے کے 40 ہزار سے زائد اسکولوں کو نہیں چلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے اساتذہ اور افسران کو سوچنا ہوگا کہ اگر کوئی این جی او کی ایڈمنسٹریشن اس طرح کے اسکول چلا سکتی ہے تو کیوں وہ ہمارے سرکاری اسکولوں کا مورال بلند نہیں کرسکتے۔