کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کےزیر اہتمام چوتھے سینٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میںیونیورسٹی کی پرو چانسلر وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تمام متعلقین کی مشاورت کے بعد تشکیل دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہاہےکہ پاکستان میڈیکل کمیشن بل کا ابھی باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ اس میں موجود کمی کو سندھ میڈیکل ڈینٹل کونسل کی تشکیل کے ذریعے دور کیا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ایس ایم ڈی سی کے دائرہ کار میں دیگر نکات جیسے یونیورسٹی اور میڈیکل کالجز کے الحاق، نصاب اور تعلیمی معاملات بھی شامل ہوں گے جس طرح پی ایم ڈی سی کام کیا کرتی تھی۔انہوں نےمزید کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے کی گئی قانون سازی کو نظر انداز نہیں کر سکتے جس کے تحت MD-CAT عمل میں آیا. مگر ہم کوشش کر سکتے ہیں کہ پی ایم سی کی تشکیل کے بعد جو مشکلات درپیش آ رہی ہیں ان کو ایس ایم ڈی سی کے ذریعے کم کیا جا سکے۔
انہوں نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر سید محمد طارق رفیع کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سے پہلے پروفیسر طارق رفیع نے یونیورسٹی کی گزشتہ دو سالوں کی کارکردگی پیش کی۔انہوں نے یونیورسٹی کی جانب سے کنٹریکٹ ملازمین کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان کی سالانہ چھٹیاں اور تنخواہوں میں اضافے کے بارے میں بتایا۔وزیر صحت نے اس بات کو بہت سراہا اورکیبنٹ میں اس کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
پرو فیسر طارق رفیع نے یہ بھی بتایا کہ یونیورسٹی اپنا 60 فیصد بجٹ اپنی ذرائع سے حاصل کرتی ہے کیونکہ گورنمنٹ کی دی گئی گرانٹ بتدریج کم ہو رہی ہے۔انہوں نے 1.9بلین روپے کا بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں 400ملین روپے کا خسارہ ہے جو بچت اور حکومتی گرانٹ سے پورا کیا جائے گا۔
انہوں نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر کی وفاق میں منتقلی کے حوالے سے فکیلٹی کے اسٹیٹس کے مسئلہ کو بھی ابھارا۔جسے ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ایک مسئلہ قراردیا اور کہا کہ ان کی وزارت اس مسئلہ کے حل کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔