ھفتہ, 23 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


وفاقی جامعہ اردو میں استاد سلیم الدین کی یاد میں تعزیتی اجلاس کا انعقاد

ایمز ٹی وی (کراچی) وفاقی جامعہ اردو کے شعبہ ارضیات کے استاد سلیم الدین کی وفات کی صورت میں ہمارا بے انتہا مخلص،بااعتماد، محبت کرنے والااور انتہائی وفادار ساتھی ہم سے رخصت ہوگیا۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی جامعہ اردو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرسلیمان ڈی محمد نے جامعہ اردو کے تحت ان کی یاد میں ہونے والے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

 

انہوں نے مزید کہاکہ سلیم نے ہر مشکل وقت کا مقابلہ پامردی سے کیا اور جامعہ میں ہونے والی کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے پر جب ان پر مختلف طریقوں سے دباو ڈالا گیا تو نہایت صبر و تحمل سے انہوں نے حالات کا مقابلہ کیا۔اللہ ان کی بیوہ سیما ناز صدیقی اور ان کے بچوں کو صبر جمیل عطا کرے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔ 

 

رجسٹرار آصف علی نے کہا کہ سلیم الدین استاد ہونے کے علاوہ طویل عرصے تک گلشن اقبال کیمپس کے سیکیورٹی انچار ج بھی رہے اس دوران انہوں نے جامعہ کی سیکیورٹی اور طلبا کے انتظامیہ سے متعلق مسائل کو نہایت دانشوری سے حل کیا اور انتظامیہ کو مفید مشوورے دیئے۔ 

 

ڈاکٹر محمد زاہد نے کہا کہ گورنمنٹ نے کچھ سال قبل اعلا ن کیا تھا کہ جو ملازمین دوران ملازمت انتقال کرجائیں گے ان کے لواحقین کو خصوصی پیکج کے تحت گریجوئیٹی کی رقم دی جائے گی میری درخواست ہے کہ اس پیکج کو جامعہ اردو میں جلد از جلد لاگو کیا جائے تاکہ مرحوم سلیم الدین کی بیوہ اور بچوں کے معاشی مسائل بہتر انداز میں حل ہوسکیں۔

 

ڈاکٹر محمد صارم نے کہا کہ وہ بہترین استاد تھے۔ ڈاکٹر محمد افضال نے کہا کہ بی ایس سال آخر کے پوزیشن ہولڈر طالب علم کو ان کے نام سے موسوم گولڈ میڈل دیا جائے اور ان کی قائم کردہ ارضی لیب کو بھی پروفیسر سلیم الدین کے نام سے موسوم کردیا جائے تاکہ ان کی ہاد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے۔ سہیل انجم نے کہا کہ وہ نہایت خدا ترس او ر لوگوں کے کام آنے والے انسان تھے۔

 

تسلیم اشرف نے کہا کہ انہوں نے شعبہ ارضیات میں ارضی لیب قائم کی جس کی وجہ سے یہاں سے فارغ التحصیل طلبا ملک و بیرون ملک معروف اداروں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر ساجد جہانگیر نے کہا کہ ان کی خوبیاں ان کی وفات کے بعد سامنے آرہی ہیں۔ہم سب کو ایسا رویہ رکھنا چاہئے کہ زندگی میں ہی ایک دوسرے کی خوبیوں پر بات کرسکیں تاکہ ان سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہوا جاسکے۔ ڈاکٹر عارف زبیر نے کہا کہ وہ ایک اچھے دوست اور ساتھی اور لوگوں کی کام آنے والے تھے کبھی کسی مشکل اور بیماری کو خود پر حاوی نہیں ہونے دیا۔ 

 

پروگرام کے اختتام پر سہیل انجم نے فاتحہ خوانی کی اور انکی مغفرت کی دعا کی۔ جامعہ میں مرحوم سلیم الدین کی مغفرت کے لئے قرآن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment