ھفتہ, 23 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


کے پی کے میں بڑی تبدیلی! نابینا بچیاں تعلیم سے محروم

ایمزٹی وی (ایجوکیشن) خیبر پختونخواہ میں نابینا بچیوں کی اکثریت پرائمری تعلیم سے محروم ہونے کا نکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق پشاور میں نابینا لڑکیوں کے لئے پرائمری اسکول موجود ہے مگر وہاں صرف 25 طالبات تعلیم کرسکتی ہیں۔اسکول میں کلاسز بھی بہت تاخیر سے شروع ہوتی ہیں۔ دس سال کی عمر سے لڑکیاں بنیادی تعلیم حاصل کرنا شروع کرتی ہیں جبکہ 16 برس کی عمر تک صرف پانچ جماعتیں مکمل کرپاتی ہیں۔ خیبر پختونخوا کی کئی نابینا لڑکیوں کا کہنا ہے کہ وہ 'امتیازی سلوک' کا شکار ہیں کیوں کہ انھیں ثانوی تعلیم تک رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ بینائی سے محروم بہت سی طالبات اسکول چھوڑنے پر مجبور ہیں کیونکہ صوبے میں ان کے لیے پرائمری اسکولز تو موجود ہیں لیکن کوئی ہائی اسکول موجود نہیں ہے. جبکہ دوسری جانب خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ بہبود کے نئے وزیر کی تعیناتی کے بعد اسکول کے ہیڈماسٹر پرامید ہیں کہ حکومت اس اسکول میں کلاسز کا اضافہ کرے گی اور وہ ثانوی تعلیم کے کورسز پڑھا سکیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment