کراچی(تعلیم) ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت نویں اور دسویں سائنس اور آرٹس ریگولر اور پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات کے پہلے دن 382امتحانی مراکز میں صبح کی شفٹ میں ساڑھے نو بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ پارٹ ٹو کیلئے کمپیوٹر اسٹیڈیز کا پرچہ ہوا جبکہ شام کو ڈھائی بجے سے ساڑھے پانچ بجے تک بریل، عربی، فارسی، حسابات خانہ داری اور ہوم اکنامکس کے امیدواروں نے امتحان دیئے۔
امتحانات کے دوران مختلف ویجیلینس ٹیموں نے امتحانی مراکز کا دورہ کیا جبکہ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے ضلع وسطی اور ملیر کے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر نگرانی کرنے والے عملے اور سینٹر سپرنٹنڈٹنٹس کے علاوہ سینٹرل کوآرڈینیٹر افسران سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ شفاف امتحانات کے انعقاد میں کسی بھی رکاوٹ کو خاطر میں لائے بغیر نگرانی کے فرائض انجام دیئے جائیں ۔
انہوں نے اساتذہ اور عملے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ امیدوارو ں کی تلاشی کے وقت آج کسی کے پاس سے نقل کا مواد نہیں نکلا جس کا مطلب ہے کہ اب امیدواروں نے پڑھ کر امتحان دینے کا عزم کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز میں بیرونی مداخلت نہ ہونے سے بھی فضا سازگار ہوئی ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے لاہور کے افسوسناک واقعہ پر ایک روزہ سوگ کے اعلان کی وجہ سے بیشتر امتحانی مراکز میں نگرانی پر مامور عملے نے اپنے بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ذمہ داری انجام دیں جبکہ خود چیئرمین بورڈ نے بھی سیاہ پٹی باندھ کر امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔