ھفتہ, 23 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


محکمہ تعلیم میں بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پرکی جائیں، وزیراعلٰی سندھ

 

ایمزٹی وی (تعلیم) وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں کیونکہ تعلیم وہ واحد ہتھیار ہے جس کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف موثر طریقے سے جنگ لڑی جاسکتی ہے اس لیے کسی کو بھی میرٹ پر سمجھوتے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عالمی بینک کے تعاون سے 66 ملین ڈالر کے پروگرام سندھ گلوبل پارٹنر شپ فار ایجوکیشن (ایس جی پی ای)سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ابھی تک صوبہ سندھ میں 3000 سے زائد اسکولوں کے بند ہونے سے متعلق رپورٹس ہیں ۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ 1100 غیر قابل عمل اسکول صوبے میں موجود ہیں جنہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جنرل مشرف کے دور میں ناظمین نے ان اسکولوں کو غیر ضروری طور پر تعمیر کرایا ،200آباد ی پر مشتمل گاؤں میں چار تا پانچ اسکول تعمیر کیے گئے ۔وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ 1100 غیر قابل عمل اسکولوں کی عمارتوں کی تفصیلات حاصل کرکے پیش کریں تاکہ ان کے بہتر طریقے سے استعمال کو ممکن بنایا جاسکے۔ سیکریٹری تعلیم نےکہا کہ ٹیچنگ اسٹاف کی کمی کے سبب تقریباً 2500 اسکول صوبے بھر میں بند ہیں،جب حکومت بھرتیوں سے پابندی ہٹائے گی تو ہم بھرتیاں شروع کریں گے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہت سے اسکولوں میں زائد اسٹاف ہے انہیں ایسے اسکولوں میں بھیجا جائے جہاں اسٹاف کی کمی ہے ،نثار کھوڑو اس عمل کو ذاتی طور پر مانیٹر کریں۔ فضل اللہ پیچوہو نے کہا کہ یہ عالمی بینک کا 66ملین ڈالر مالیت کا منصوبہ ہے جس کے لیے ورلڈ بینک نے 22ملین ڈالرز جاری کردیے ہیں،پروگرام کے مقاصد میں مانیٹرنگ اسٹرکچر کا قیام ،کارکردگی ، سرکاری اسکولوں کے نظام کی شفافیت کو بہتر بنا نا شامل ہیں،اس منصوبے میں سندھ اسکول مانیٹرنگ سسٹم کا قیام بھی شامل ہے جس کے تحت ڈیٹا کلیکشن ، تجزیہ اور اسکول لیول انڈیکیٹرز کا اعداد و شمار بشمول طلبا کی انرولمنٹ اور اساتذہ کی موجودگی ہے ۔
سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ ڈیٹا ماہانہ بنیادوں پر جمع کرنا ہوگا اور کلیکشن آزادانہ مانیٹرز کے تحت ہوگی ،30جون تک چار ماہانہ رپورٹس جنریٹ ہوسکیں گی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ 225 مانیٹرنگ اسسٹنٹس یا جنہیں سپروائزر بھی کہا جاسکتا ہے انہیں آئی بی اے کے ٹیسٹ کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے جیسا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی تھی،29 جونیئر کلرکس اور 11ڈ یٹا پروسسنگ آپریٹرز اور دیگر ہوں گے۔
اجلاس میں وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اقبال درانی ، سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور دیگر نے شرکت کی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment