ایمزٹی وی (تعلیم)ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت گزشتہ روز نویں کلاس کے انگریزی کے پرچے کے دوران کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس مشتاق مہر اور ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کورنگی کے حساس امتحانی مراکز کا دورہ کیا ۔
اس موقع پر معائنہ کرنے والے تینوں افسران نے امتحانی عملے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امتحان میں نقل کے عمل کو جڑ سے ختم کرنا ہمارا ہدف ہے اوراس میں ڈویڑنل انتظامیہ، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور ثانوی تعلیمی بورڈ زیرو ٹالرنس کا ثبوت دیتے ہوئے نقل میں ملوث افراد کو ضرور سزا دیں گے۔ دریں اثناءضلعی انتظامیہ اور بورڈ کی دیگر ویجیلینس ٹیموں نے بھی مختلف اضلاع کے امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔
ان ٹیموں نے تسلیم کیا کہ ماضی میں امتحانی مراکز کے باہر جس طرح امیدواروں کو مدد پہنچانے والوں کا ہجوم ہوا کرتا تھا، وہ صورتحال اس سال دیکھنے میں نہیں آئی تاہم معائنہ ٹیموں نے تین افراد کو امیدواروں کی جگہ امتحان دینے پر پکڑا اور انہیں سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کر دیا جو اصل امیدواروں کو2سال تک کیلئے کسی بھی امتحان سے محروم کر سکتی ہے،
ضلعی انتظامیہ اور بورڈ کی ٹیموں نے بلدیہ کے علاقے البدر سیکنڈری اسکول سے نقل کرتے ہوئے اٹھارہ کیسز پکڑے جبکہ لانڈھی میں تین غیر متعلقہ افراد کو سینٹر کے اندر موجود پایا گیا جو خود کو نگراں امتحان بتا رہے تھے، ٹیم نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے مطابق ان کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے تینوں افراد کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔
بور ڈکے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے فوری طور پر اس سینٹرکے سینٹر سپرنٹنڈنٹ نعیمہ رفیق کو برطرف کر کے ان کی جگہ عمران شہزاد کو سینٹر سپرنٹنڈنٹ مقرر کر دیا اس طرح ویجیلینس ٹیم ہی کی شکایت پر گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول لیبراسکوائر لانڈھی کے سینٹر سپرنٹنڈنٹ عبداللہ کامل کو بھی امتحانی کام سے فارغ کرتے ہوئے ان کی جگہ سینئر استاد کو امتحانی کام تفویض کر دیا۔ پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا ہے کہ ہر امتحانی مرکز میں ڈیوٹی دینے والے اساتذہ کی کارکردگی قابل قدر ہے تاہم نقل میں مدد دینے والے عناصر کی نشاندہی بھی ذمہ دار اساتذہ ہی کر سکتے ہیں۔
امتحانات کے دوران چیئرمین بورڈ کا دورہ!
Leave a comment