Friday, 29 November 2024

اسلام آباد: مخصوص نشستوں کے کیس میں 8 ججز کی دوسری وضاحت جاری ہونے پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے جواب طلب کر لیا۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ چیف جسٹس نے ڈپٹی رجسٹرار و دیگر سے وضاحت طلب کرتے ہوئے سوال کیا کہ اوریجنل فائل جمع کیے بغیر وضاحت کیسے جاری ہوئی؟

گزشتہ روز مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے 8 اکثریتی ججز نے دوسری وضاحت جاری کی تھی جس میں مؤقف دہرایا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 12 جولائی کا فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہو سکتا۔

- Advertisement -

وضاحت کے مطابق الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا پابند ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا ماضی سے اطلاق نہیں ہو سکتا اور نہ ہی الیکشن ایکٹ ترمیم کے ماضی سے اطلاق کو وجہ بنا کر فیصلہ غیر مؤثر کیا جا سکتا ہے۔

اکثریتی ججز نے اپنی وضاحت الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اکثریتی رائے سے 12 جولائی کو اپنے فیصلے میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کا اہل قرار دیا تھا جس کا تفصیلی فیصلہ گزشتہ ماہ جاری کیا گیا تھا جس میں مذکورہ فیصلے کی توثیق کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کی ایوان میں دو تہائی اکثریت ختم ہوگئی تھی۔ تاہم عدالت عظمیٰ کے 12 جولائی کے مختصر فیصلے کے بعد حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور کروا لیا تھا۔

اسلام آباد: مخصوص نشستوں کے کیس میں 8 ججز کی دوسری وضاحت جاری ہونے پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے جواب طلب کر لیا۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ چیف جسٹس نے ڈپٹی رجسٹرار و دیگر سے وضاحت طلب کرتے ہوئے سوال کیا کہ اوریجنل فائل جمع کیے بغیر وضاحت کیسے جاری ہوئی؟

گزشتہ روز مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے 8 اکثریتی ججز نے دوسری وضاحت جاری کی تھی جس میں مؤقف دہرایا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 12 جولائی کا فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہو سکتا۔

- Advertisement -

وضاحت کے مطابق الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا پابند ہے، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا ماضی سے اطلاق نہیں ہو سکتا اور نہ ہی الیکشن ایکٹ ترمیم کے ماضی سے اطلاق کو وجہ بنا کر فیصلہ غیر مؤثر کیا جا سکتا ہے۔

اکثریتی ججز نے اپنی وضاحت الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اکثریتی رائے سے 12 جولائی کو اپنے فیصلے میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کا اہل قرار دیا تھا جس کا تفصیلی فیصلہ گزشتہ ماہ جاری کیا گیا تھا جس میں مذکورہ فیصلے کی توثیق کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کی ایوان میں دو تہائی اکثریت ختم ہوگئی تھی۔ تاہم عدالت عظمیٰ کے 12 جولائی کے مختصر فیصلے کے بعد حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور کروا لیا تھا۔

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترامیم سے مغوی پارلیمان بازیاب ہو جائے گیا اور سیاسی استحکام و عدالتی اصلاحات کا عمل تیز ہوگا جس سے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو تقویب ملے گی۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ابھی کچھ دیر قبل پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے رونا شروع کر دیا، تمام سیاسی جماعتوں سے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے پر مشاورت ہوئی، ترمیم سے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گا لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کے لوگوں نے کبھی قومی مفاد کے کاموں میں حصہ نہیں لیا، مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان کی خصلت کو جانتے ہوئے بھی موقع دیا اور کوشش کی کہ اپوزیشن کا کردار ادا کر کے دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کا مسودہ دیکھیں تو سب اہم اور ضروری چیزیں ہیں، پی ٹی آئی وفد آئینی ترامیم کے حوالے سے رائے لینے جب اڈیالہ جیل گیا تو اس پر رائے دینے کی بجائے جیل میں سہولیات کا رونا رو رویا گیا، لوگوں کو اغوا کرنے کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، اگر کوئی ایسا ہے تو اسے کیمرے کے سامنے لایا جائے، کوئی سینیٹر اور ایم این اے ایسا نہیں جو غائب ہو، جب حکومت کو عددی اکثریت سے نہیں روک سکے تو اب زبردستی کا نعرہ لگایا جا رہا ہے، زبردستی تو ان کے ساتھ ہے جو کے پی اور نتھیا گلی ریسٹ ہائوس میں رکھے گئے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ 19ویں ترمیم کے بعد پارلیمنٹ خود مغوی ہے 26ویں ترامیم سے پارلیمنٹ بازیاب ہو جائے گی، پارلیمنٹ کبھی اپنے قوانین کا تحفظ بھی نہیں کر سکتی، یہ پارلیمنٹ اپنے وزیر اعظم کا تحفظ بھی نہیں کرسکتی تھی، ایسی کمزور میونسپل کارپوریشنزبھی نہیں ہوتیں، اس پارلیمنٹ نے بہت سمجھوتہ کیا ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ پارلیمان کو مضبوط کیا جائے، یہ ترامیم مشرف دور سے زیر بحث ہیں، اس سارے عمل میں بلاول بھٹو کا کردار مین آف دی میچ کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل سپریم کورٹ کے فیصلے کی وضاحت کی ٹائمنگ بھی مناسب نہیں ہے، ہمارے لئے تمام ججز قابل احترام ہیں یہ ترامیم کسی کو لانے یا نکالنے کے لئے نہیں ہو رہیں بلکہ ہمارا مقصد عدالتی اصلاحات کے ذریعے نظام عدل کو مضبوط کرنا ہے۔

(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ اس ترمیم کو اگر کوئی این آر او بنانا چاہتا ہے یا نو مئی جیسے واقعات، آئی ایم ایف کو خط لکھ کر حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے، اتفاق رائے یپدا کرنے کی ہماری کوشش پر طعنے دیئے گئے ہیں، حکومت کی مفاہمت کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کسی صورت بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، اتفاق رائے ان کے ساتھ ہوسکتا ہے جو کسی اصول، قانون پر کھڑے ہوں جو پارٹی کسی کی ذات کے گرد کھڑی ہو وہ کبھی اصولوں پر کھڑی نہیں رہ سکتی۔

طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کا وی آئی پی قیدی ہے، ایسی سہولیات کسی قیدی کو میسر نہیں ہیں، بتایا جائے کس قیدی کیلئے جیل میں ورزش کی مشین ، دو سے تین ملازمین، صبح اور شام کو انگلش اخبار ملتی ہے ، پی ٹی وی چینل 24 گھنٹے دیکھتے ہیں، ہم ایک سہولت این آر او نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کے 190 ملین اور گھڑی واپس کر دیں تو قانون کے مطابق باہر آ سکتے ہیں، کل کا سورج پاکستان میں سیاسی استحکام عدلیہ اصلاحات لیکر آئے گا جس سے سب کو فائدہ ہوگا، ملکی مفاد میں ایسی اور بھی ترامیم کرنا پڑیں کریں گے۔

اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، دعا گو ہوں کہ مولانا کامیاب ہوں۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے کہ پی ٹی آئی کو متفق نہیں کیا جا سکتا، پی ٹی آئی کی سیاست ڈائیلاگ کی نہیں ہے۔

رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے وہی کرنا ہے جو وہ پچھلے دس سال سے کرتے آرہے ہیں مگر اس طرح مولانا کو دھوکہ دینا ان کے بس کا روگ نہیں۔

آئینی ترمیم سے متعلق انہوں نے کہا کہ آج ڈھائی بجے کابینہ آئینی مسودے کی منظوری دے گی، جس کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی سے ترمیم کی منظوری لی جائے گی۔

وفاقی کابینہ کی رائے تھی جس مسودہ پر مولانا کے ساتھ اتفاق رائے ہوا ہے وہ پیش ہو، متفقہ مسودہ سامنے نہ آنے کی صورت میں حکومتی مسودہ پیش کرنے کی رائے موجود ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مولانا کا متفقہ مسودہ ملک اور قوم کے لیے بہتر ہے، تاہم دونوں صورتوں میں جو بھی صورت ہوگی کابینہ اس کی منظوری دے گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے ہوچکا ہے ہم آئین سازی اپنی سیاسی طاقت پر کرکے دکھائیں گے۔

پیپلزپارٹی کے پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد میں یہ میرا آخری ویک اینڈ ہوگا، مولانا صاحب کے جائز مطالبات کل وزیراعظم کے سامنے رکھے، امید کرتا ہوں وزیراعظم نے جو یقین دہانی کروائی ہے اس پر عملدرآمد کریں گے۔

بلاول بھٹو نے پارلیمانی کمیٹی کو آئینی ترامیم میں ووٹ ڈالنے کا طریقہ بھی سمجھایا۔

انہوں نے پارلیمانی کمیٹی کو کہا کہ جہاں میں ووٹ دوں گا وہاں آپ کو ووٹ دینا ہے، کسی شق کی حمایت نہیں کرتا تو آپ نے بھی نہیں کرنی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کا مسودہ مشترکہ منظور ہونے کی خبروں کی تردید کردی۔


پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عامر ڈوگر نے خصوصی کمیٹی میں مسودے کی مخالفت کی، منظوری کے وقت جے یو آئی ف کی رکن شاہدہ رحمان نے بھی اتفاق نہیں کیا۔

عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ میں نے آئینی ترامیم کے مسودے کی مخالفت کی ہے، جے یو آئی کی ممبر نے بھی مخالفت کی، کمیٹی کو بتایا ہماری لیڈر شپ کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات جاری ہے، موقف تھا مسودے کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے مشروط ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی سے کہا کہ حتمی منظوری کے لیے اڈیالہ جیل جانا پڑے گا۔

پی ٹی آئی رہنما کے مطابق کمیٹی نے ہماری تجاویز نظرانداز کرکے اپنے طور پر مسودہ منظور کیا، ریکارڈ پر رہنا چاہیے کہ پی ٹی آئی نے مسودے کی مخالفت کی ہے۔

واضح رہے کہ آئینی ترامیم کیلیے قائم کی گئی پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے آئینی ترامیم کا مسودہ منظور کر لیا جس میں 26 شقوں کی منظوری دی گئی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی یقین دہانی کرادی گئی.

ذرائع کے مطابق ہفتے کو اسدقیصر، حامدخان، بیرسٹر گوہر اور دیگر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے۔ مولانافضل الرحمان کی رہائش گاہ پر معاملہ حکومتی وفد کے سامنے رکھا گیا۔

تحریک انصاف کے وفد نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے استفسار کیا۔ پارٹی وفد بانی پی ٹی آئی کےساتھ آئینی ترامیم پرمشاورت کرےگا۔

مولانافضل الرحمان کی رہائشگاہ کے باہر تحریک انصاف کے رہنما حامدخان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا کی رہائش گاہ پر حکومتی وفد بھی تھا لیکن ہماری ملاقات الگ ہوئی، دنیا میں ایسے آئینی ترمیم نہیں ہوتی جو یہاں ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پک اینڈ چوز اگر کیا تو عدالتی نظام تباہ و برباد ہو جائےگا آئینی بینچ 7 ججز کا بنانا ہے تو اس میں پہلے7جج ہونےچاہئیں بس، بیچ میں کسی کو آٹھویں کسی کو پانچویں نمبر سے اٹھائیں یہ نہیں ہونے دیں گے۔

اسلام آباد : شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی روس کےسپرد کردی گئی ، روس 2025 میں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی روس کے سپرد کردی گئی، ایس سی او کی سربراہی ملنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے روس کومبارکباد دی۔

روس 2025 تک ایس سی او کی سربراہی سنبھالے گا اور 2025میں شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔


دوسری جانب شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کا نئےاقتصادی ڈائیلاگ پر اتفاق کرلیا اور نئے اقتصادی ڈائیلاگ کی دستاویز پر دستخط کردیئے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان 8 دستاویز اور سیکریٹریٹ سے متعلق دستاویز پر دستخط ہوئے۔

رکن ممالک نے شنگھائی تعاون تنظیم کے 23ویں اجلاس کے اعلامیہ پر دستخط کئے اور رکن ممالک کے رہنماؤں کی تنظیم کےبجٹ سےمتعلق امور کی منظوری دی ساتھ ہی انسداد دہشت گردی کی علاقائی ایگزیکٹیو کمیٹی سےمتعلق دستاویز پر دستخط کئے۔

کراچی: وفاق کے بعدسندھ حکومت نے بھی صوبے میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر نئی گریڈنگ پالیسی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

جس کے تحت طلبہ کو امتحانات میں نمبروں اور پوزیشنز کے بجائے گریڈز ملیں گے۔سندھ میں نئی گریڈنگ پالیسی کا اطلاق 2025ء سے ہوگا۔

چئیرمین آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح کا کہنا ہے کہ نئی گریڈنگ پالیسی کے فارمولے کے مطابق پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کر دی جائیں گی، گریڈنگ پالیسی کے فارمولا کے مطابق 95 یا زائد نمبرز کو اے ، غیر معمولی 90 نمبر کو شاندار A دیا جائے گا،اسی طرح 85 نمبر کو بہترین A دیا جائے گا۔

فیڈرل بورڈنے نئے گریڈنگ سسٹم اور پاس پرسنٹیج پالیسی کی منظوری دےدی

اس طرح 80 نمبر کو بہت اچھا B دیا جائے گا، 75 کو B گریڈ دیا جائے گا، 70 کو مناسب B دیا جائے، 60 کو اوسط سے اوپر C دیا جائے گا۔

نئی گریڈنگ پالیسی کے فارمولے کے مطابق آئندہ سال سے میٹرک اور انٹر کے پاسنگ مارکس 33 سے 40 کر دئیے جائیں گے، 40 سے کم نمبر والوں کو غیر تسلی بخش F گریڈ دیا جائے گا۔

انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میچ کے دوران پلئینگ الیون میں شامل واحد فاسٹ بولر عامر جمال فٹنس مسائل کا شکار ہوگئے۔

ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز پاکستان کی پہلی اننگز میں بیٹنگ کے دوران پلئینگ الیون میں شامل واحد فاسٹ بولر عامر جمال کو فٹنس مسائل پیش آئے۔

انہوں نے بیٹنگ کرتے ہوئے 4 چوکوں کی مدد سے 37 رنز بنائے۔آل راؤنڈر کو بیٹنگ کے دوران فزیو نے گراؤنڈ میں آکر ٹریٹمنٹ بھی دی تاکہ وہ کھیل جاری رکھ سکیں۔

واضح رہے کہ انگلینڈ کو 3 میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

اسلام آباد: دی۔

اسلام آباد میں ایس سی او سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی ایس سی او کی صدارت کی میعاد کے دوران بھرپور تعاون کرے گا۔

ہمارا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دنیا مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ دو بڑے تنازع جاری ہیں جن کے پوری دنیا پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ کورونا نے وبا نے ترقی پذیرممالک کو بری طرح متاثرکیا۔ ایس سی او کے رکن ممالک کو قرضوں سمیت مختلف چیلینجز کا سامنا ہے۔

ایس سی او کے چارٹر کے بنیادی مقاصد باہمی اعتماد، دوستی اورہمسایہ ممالک سے خوشگوار تعلقات کا فروغ ہیں۔ علاقائی طور پریہ بہت سے پہلوؤں کے ساتھ مشترکا تعاون ہے۔ چارٹر میں درپیش چینلنجز کو بھی بھرپور طریقے سے واضح کیا گیا ہے۔ ایس سی او نے جن تین بڑے اور بنیادی چیلنجز سے نمٹنے کا عزم کیا ہے ان میں پہلا دہشت گردی، دوسرا علیحدگی پسندی اور تیسرا انتہا پسندی ہے۔بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس سی او کے چارٹر پر عملدرآمد اور اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں باہمی تعاون اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس سی او کے چارٹر پر عملدرآمد اور اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں باہمی تعاون اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ یہ صرف ایس سی او کے رکن ممالک کے لیے ہی فائدہ مند نہیں بلکہ پوری دنیا کو اس سے آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔ گوبلائزیشن اورری بیلنسنگ ایسے حقائق ہیں جن سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اگر ہم ان نکات پر عمل کرلیتے ہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہمارے خطے کو اس سے بے حد فائدہ نہ پہنچے۔ تجارت، مواصلات ، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی

Page 26 of 3032