ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) جاپان کے ایک ڈجیٹل آرٹسٹ نے سایا نامی ایک فرضی لڑکی کو اپنی بیٹی ظاہر کرکے دنیا کو حیران کردیا تھا اور اس سال اس لڑکی کی مزید تصاویر جاری کی گئی ہیں۔ سایا کو جاپانی اسکول طالبہ کے روپ میں پیش کیا گیا ہے۔ اسے دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ شاید یہ حقیقت میں وجود رکھتی ہے لیکن یہ حقیقت سے قریب تر کمپیوٹر ماڈل سے زیادہ کچھ نہیں۔ اسے فنکار میاں بیوی یوکا اور ٹیرویوکی ایشی کاوا نے بنایا ہے جو جاپان کا مشہور ڈجیٹل آرٹسٹ جوڑا ہے۔اب نئی تصاویرکے ساتھ انہوں نے سایا کو حقیقت سے مزید قریب تر اور جیتا جاگتا بنایا ہے جسے دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ اس کی اولین تصاویر نے دنیا بھر کو حیران کردیا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ تخلیق کمپیوٹر سے بنائی گئی تصاویر کو ایک نئی بلندیوں تک لے گئی ہے۔
سایا کے بال اور آنکھوں میں چمک پر خاص توجہ دی گئی ہے جو اسے زندگی سے قریب کرتی ہیں ۔ دوسری جانب اس کی جلد کی ساخت بھی بالکل سچی لگتی ہے۔ کئی لوگوں نے اسے دیکھنے کے بعد یہ ماننے سے انکار کردیا کہ یہ فرضی تخلیق ہے۔ دونوں میاں بیوی اب بھی سایا کو اپنی بیٹی ہی کہتے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ سایا پر مبنی ایک فلم اس سال ریلیز کریں گے۔ 1دلچسپ بات یہ ہے کہ ان دونوں فنکاروں نے کہیں سے بھی کمپیوٹر گرافکس کی تربیت حاصل نہیں کی ہے اور صرف کتابیں اور انٹرنیٹ پر موجود تحریریں پڑھ کر گرافک آرٹسٹ بنے ہیں۔