ایمزٹی وی (انٹرٹینمنٹ) نیلی آنکھوں اور پرکشش شخصیت کے باعث سوشل میڈیا پر راتوں رات شہرت حاصل کرنے والے ارشد خان المعروف ’’چائے والے‘‘ کے بارے میں افغان سفیر ڈاکٹرعمر زاخیل وال نےکہا ہے کہ ارشد خان پاکستانی نہیں بلکہ افغان شہری ہے۔
گزشتہ سال مردان سے تعلق رکھنے والے ارشد خان کو اس وقت مقبولیت حاصل ہوئی جب ایک فوٹوگرافر جویریہ نے ان کی تصویر انسٹا گرام پر شیئر کردی ،یہ تصویر دیکھتے ہی دیکھتے اتنی مقبول ہوئی کہ چائے والے کے چرچے پاکستان سے نکل کر بھارت سمیت پوری دنیا میں ہونے لگے،یہاں تک کہ لندن کے مشہور میگزین ایسٹرن آئی نے انہیں دنیا کے پرکشش مردوں کی فہرست میں شامل کرلیاتاہم سوشل میڈیا کے آسمان پر چمکنے والا یہ ستارہ آج کل سخت پریشانی کا شکار ہے۔
ارشد خان کی مشکلات کا آغاز اس وقت ہوا جب انہوں نے نادرا سے اپنا شناختی کارڈ لیتے وقت تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں اس وقت چند میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ ارشد خان پاکستانی شہری نہیں بلکہ افغان شہری ہےاور غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم ہے دوروز قبل افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے بھی ٹویٹر پر اس بات کی تصدیق کی کہ ارشد خان افغان شہری ہے۔
تاہم نادرا حکام کا کہنا ہے کہ ارشد خان افغانی نہیں بلکہ پاکستانی شہری ہے، مقامی میڈیا کے مطابق ارشد خان کے والد پاکستانی شہری ہیں اورانہوں نے اپنا شناختی کارڈ 70 کی دہائی میں حاصل کیا تھا جبکہ ارشد کے گھر کے دیگر افرادکے پاس بھی شناختی کارڈ موجود ہے۔
دوسری جانب ارشد خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے کیلئے نادرا حکام کو تمام دستاویزات دی ہیں انہوں نے اپنا خاندانی پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد باز خان سرگودھا کے رہائشی تھے بعد ازاں وہ لاہور چلے گئے اور اس کے بعد سعودی عرب کا رخ کرلیا جبکہ ان کا خاندان اسلام آباد میں ہی مقیم رہا۔ارشد خان نے مزید کہا کہ وہ 13 بہن بھائی ہیں جن میں سے تین کے پاس شناختی کارڈز موجود ہیں۔