ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)کرینہ کپور کوآصفہ کیلئے انصاف کا مطالبہ کرنا مہنگا پڑگیا۔ سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ ذہنیت اور سوچ رکھنے والوں نے کرینہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ’’کرینہ کو دراصل ہندو ہوتے ہوئے ایک مسلمان سے شادی کرنے اور ایک مسلمان شخص کے بچے کی ماں ہونے پر شرمندہ ہونا چاہیئے جس کانام ’’تیمور‘‘ہے۔
کرینہ کی حمایت میں ان کی ساتھی اداکارہ سوارا بھاسکر نے یہ ٹوئٹ کرنے والے صارف کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ’’تمہیں اپنے ہونے پر شرمندہ ہوناچاہیے، خدا نے تمہیں دماغ دیا ہے جس میں تم اپنی مرضی سے نفرت بھرتے ہو اور منہ دیا ہے جس سے تم نفرت انگیز باتیں بولتے ہو، تمہیں شرمندہ ہونا چاہیئے کہ تم ایک بھارتی اور ہندو ہو۔‘‘
چند ہندو انتہا پسندوں کو کرینہ کپور خان کا مسلم اداکار سیف علی خان سے شادی کرنے پر ہمیشہ اعتراض رہا ہے جبکہ کرینہ کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے اپنے بیٹے کانام ایک مسلمان حکمران ’’تیمور‘‘کے نام پر رکھا۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر کے علاقے کٹھوعہ میں 10 جنوری کو مسلمان چرواہوں کے قبیلے ’بکروال‘کی کم سن آصفہ بانو کو اس وقت اغواکیاگیا جب وہ اپنے گھوڑے اور بکریوں کو چرانے میں مصروف تھی۔ ملزمان نے اغواکے بعد 8 سالہ آصفہ کو مندر کے تہہ خانے میں قید کردیا تھا۔ ان انسان نما بھیڑیوں نے بچی کو منشیات دے کر 4 روز تک مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، بعد ازاں ان درندوں نے بچی کا سر پتھر سے کچل لاش کھائی میں پھینک دی تھی۔