دبئی: دنیا بھرمیں پرامن پاکستان کی پہچان کرانے والی کینیڈین ولاگرروزی گیبریل نے اسلامی تعلیمات اور پاکستانی کلچرسے متاثر ہوکرگزشتہ ہفتے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔ قبول اسلام کے فیصلے کے پرروزی کو دنیا بھر کے مسلمانوں نے دائرہ اسلام میں خوش آمدید کہتے ہوئے ان کے فیصلے کو سراہا اور ان کی نئی زندگی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
اتنی محبت ملنے پر روزی گیبریل نے سوشل میڈیا پر تمام لوگوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کا ردعمل انہیں ملا اس بارے میں انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ زندگی کے نئے راستے کی ابتدا میں اتنی محبت اور تعاون کی فراہمی کے لیے میں آپ سب کی شکرگزار ہوں۔ روزی نے کہا کہ جیسا کہ میں پہلے کہہ چکی ہوں کہ میں خدا پر یقین اور خدا کے ساتھ تعلق کی وجہ سے پہلے بھی خود کو تکنیکی طور پرمسلمان ہی سمجھتی تھی لیکن یہ میرے لیے بالکل نیا باب ہے۔
روزی نے بتایا کہ میں نے سب کے سامنے قبول اسلام کرنے کا اعلان توجہ حاصل کرنے ااپنے فالوورز بڑھانے کے لیے نہیں کیا تھا (حالانکہ توجہ ملنے پرمیں بے چین ہوجاتی ہوں) بلکہ میں نے اپنے آپ کو جوابدہ بنایا اورمیں چاہتی تھی کہ ساری دنیا میرے فیصلے کی گواہ بنےاور اب میں ایک بہترین انسان بننے کے لیے بالکل تیار ہوںروزی گیبریل نے کہا دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے فیصلے کے بعد بہت سے لوگوں نے مجھ سے کئی طرح کے سوالات کیے جن کے میں پہلے بھی جواب دے چکی ہوں۔ ان میں سے چند سوالات یہ تھے۔ کیا دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد میں اپنا نام تبدیل کروں گی، تو اس کا جواب ہے نہیں۔ ایک اور سوال تھا کہ کیا میرے گھروالوں نے میرا فیصلہ قبول کرلیا، تواس کا جواب ہے ہاں روزی گیبریل نے کہا کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد وہ کسی فرقے میں شامل نہیں ہورہی ہوں۔ قبول اسلام کے اعلان کے بعد بہت سے لوگوں نے روزی کو شادی کی پیشکش بھی کی جس پرانہوں نے انکار کردیا
روزی نے بتایا کہ بہت سے لوگوں نے ان سے حج اورعمرے سے متعلق سوال کیا جس پرروزی نے کہا اگلے ایک سال کے دوران میں حج یا عمرہ کروں گی۔ کیا میں مکمل حجاب لوں گی؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے روزی نے کہا نہیں کیونکہ یہ لازمی نہیں ہے۔ بہت سے لوگوں نے پوچھا قبول اسلام کے بعد کیا آپ بائیکنگ اورسیاحت چھوڑدیں گی ؟ اس سوال کے جواب میں روزی نے کہا نہیں وہ اپنی بائیکنگ اورسیاحت جاری رکھیں گی
روزی نے کہا کہ ان کی پوسٹ کا کمنٹ سیکشن لوگوں کی محبت اورسپورٹ سے بھرا ہوا تھا تاہم بہت سے لوگوں نے خوف،لاعلمی اورعدم برداشت کی وجہ سے تنقید بھی کی تھی ۔ بطورانسان ہم اس چیز سے خوفزدہ ہوتے ہیں جو ہم سمجھ نہیں پاتے۔ میں تمام انسانوں کے لیے مثال بننا چاہتی ہوں اورخلا کو پر کرنا چاہتی ہوں تاکہ لوگ سمجھ سکیں کہ صحیح معنوں میں کہ اسلام کیا ہے اورانشااللہ دل نرم ہوجائیں گے، ذہن کھل جائیں گے۔ آمین