ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)اگر آپ سے پوچھا جائے کہ دنیا بھر میں سب سے سستی مصنوعات کس ملک میں تیار ہوتی ہیں ؟ تو یقیناً آپ کا جواب ہوگا، چین۔ اب اگر یہ سوال کیا جائے؛ عجیب و غریب اور اوٹ پٹانگ مصنوعات کس ملک میں بنائی جاتی ہیں؟ ممکن ہے اس سوال پر آپ اُلجھن کا شکار ہوجائیں کیوں کہ جاپان کی اس وجۂ شہرت سے بیشتر پاکستانی لاعلم ہیں۔ جی ہاں، جاپان جہاں اپنی مثالی ترقی، بالخصوص سائنس وٹیکنالوجی، الیکٹرونکس، کار سازی اور روبوٹ سازی کے میدان میں ترقی کے لیے جانا جاتا ہے، وہیں اب جاپانی کمپنیاں عجیب وغریب مصنوعات بناکر اس کی شہرت کے اسباب میں اضافہ کررہی ہیں۔ جاپان میں متعدد کمپنیاں قائم ہوچکی ہیں جن کا مقصد ہی روزمرّہ استعمال کے لیے انوکھی، منفرد ، عجیب وغریب اشیاء بنانا ہے۔ ان میں سے بیشتر چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں جان کر دیگر ممالک کے لوگ حیران ہوئے بغیر نہیں رہتے۔ یہ ننھا سا پنکھا انوکھی ایجادات کی فہرست میں تازہ اضافہ ہے۔ وطن عزیز میں گرمی اور بارش کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ کبھی مون سون کی بارش گرمی کا زور توڑ دیتی ہے تو کبھی پھر سورج کی تپش جُھلسانے لگتی ہے۔ گرمی اور پسینے کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ درجۂ حرارت بڑھتے ہی جسم پر پسینہ نمودار ہونے لگتا ہے۔ پسینے کی ناگوار بُو جہاں خود انسان کو پریشان کرتی ہے وہیں بعض اوقات اس کی وجہ سے اسے دوسروں کے سامنے شرمندگی بھی اٹھانی پڑتی ہے۔ پسینے کے باعث انسان کی بغلوں سے ناگوار بُو اٹھتی ہے۔ اگر پسینا نہ آئے تو ہم اس بُو سے بچ سکتے ہیں۔ جاپانی کمپنی Thanko نے یہ ننھا سا پنکھا اسی مقصد کے لیے بنایا ہے۔ آستین میں لگائے جانے کے بعد پنکھا بغل کی طرف ٹھنڈی ٹھار ہوا پھینکنا شروع کردیتا ہے، نتیجتاً پسینا سُوکھ جاتا ہے اور انسان زیادہ دیر تک پسینے کی بُو سے بچا رہ سکتا ہے! ننھے پنکھے کو پلاسٹک کی کیسنگ میں بند کیا گیا ہے۔ بجلی سے چلنے والی ڈیوائس میں تین بیٹریاں( سیل) ڈالی جاتی ہیں۔ ایک بار بیٹیریاں ڈالنے کے بعد پنکھا پانچ سے نو گھنٹے تک ہوا دے سکتا ہے۔ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ پنکھے کو کتنی رفتار سے چلائیں گے۔ پنکھے کی رفتار میں کمی بیشی کے لیے ڈیوائس میں تین آپشن دیے گئے ہیں۔ آپ چاہیں تو ڈیوائس کو بیٹریوں کے بجائے اپنے پرسنل کمپیوٹر سے بھی چلا سکتے ہیں۔ بس اس کے لیے آپ کو علیٰحدہ سے ایک بیٹری پیک اور مائیکرو یوایس بی کیبل خریدنی ہوگی۔ Thanko کے مطابق پنکھے پر مشتمل ڈیوائس کا وزن محض تیس گرام ہے۔ اس لیے آستین پر لگائے جانے کے بعد کسی طرح کا دباؤ یا وزن محسوس نہیں ہوتا۔ آستین کے علاوہ اسے شرٹ میں سینے پر بھی لگایا جاسکتا ہے۔ اس طرح یہ سینے، پیٹ اور گردن کو ہوا پہنچاتا ہے۔ کمپنی نے اس انوکھی ڈیوائس کی قیمت چوبیس امریکی ڈالر رکھی ہے۔ ہاں۔۔۔۔ایک بات اور۔۔۔۔۔وہ یہ کہ اس انوکھی ڈیوائس سے فائدہ اٹھانے کے لیے آپ کوبغیر بازو والی شرٹ پہننی ہوگی!