اتوار, 05 مئی 2024


امراضِ قلب سے محفوظ رہنے کیلئے پاؤں ہلایا کریں

ایمزٹی وی(صحت)ایک نئے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ بیٹھنے کی ملازمت کرنے والے یا گھروں میں بیٹھے رہنے والے خواتین و حضرات اپنے پیروں اور انگوٹھوں کو حرکت دے کر امراضِ قلب سے بچ سکتے ہیں جو بیٹھے رہنے کی وجہ سے ممکنہ طور پر انہیں لاحق ہوسکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف میسوری کے ماہرین کہتے ہیں کہ عمررسیدہ افراد جو دفتروں میں دیر تک بیٹھے رہتے ہیں وہ بیٹھے بیٹھے اپنے پاؤں اور انگوٹھے ہلاکر بدن میں دورانِ خون بڑھا کر جان لیوا دل کے امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ خواہ کوئی تقریب ہو، گھر میں ٹی وی دیکھتے ہوئے اور دفاتر میں ہم کئی گھنٹے بیٹھے رہنے والے عمر رسیدہ افراد بہت دیر بیٹھے رہیں تو اس سے دل کا دورانِ خون متاثر ہوتا ہے جو دل کی بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ اس سے قبل کئی اہم تحقیقات سے ثابت ہوچکا ہے کہ بہت دیر تک بیٹھے رہنے سے عمررسیدہ افراد قبل ازوقت موت کے شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

میسوری یونیورسٹی میں ڈاکٹر حومے پاڈیلا کے مطابق جدید طرزِ زندگی میں ہم غیرشعوری طور پر بہت دیر تک بیٹھے رہتے ہیں۔ اگر ہم بہت دیر تک بیٹھے رہیں تو پیروں میں خون کی گردش سست ہوجاتی ہے جو قلب کو متاثر کرتا ہے۔ ایسے میں بیٹھے بیٹھے پیر اور انگوٹھے ہلائے جائیں تو پیروں تک خون کا بہاؤ بہتر ہوجاتا ہے اور شریانیں بہتر ہوتی ہیں۔ اس معمولی سی ورزش کے حیرت انگیز اثرات مرتب ہوتے ہیں جو اب تک سائنس کے نگاہوں سے اوجھل تھے۔

تجرباتی طور پر ان کی ٹیم نے 11 صحتمند مرد و خواتین کو بھرتی کیا تین گھنٹے تک انہیں بٹھا کر ان کے ٹیسٹ لئے گئے۔ اس دوران ایک گروپ کے لوگوں نے ہر چار منٹ کے بعد ایک منٹ کے لئے اپنا پیر ہلایا جبکہ دوسرے پیر کو آرام کی کیفیت میں میں ہی رہنے دیا۔ اس کے بعد تمام رضاکاروں میں دورانِ خون کو نوٹ کیا گیا تو علم ہوا کہ جنہوں نے اپنے پیر ہلائے تھے ان کے جسم میں خون کی بہاؤ بہت اچھا تھا۔ جس پیر کو نہیں ہلایا گیا تھا اس میں خون کا بہاؤ بہت سست تھا۔

اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ مصروف زندگی میں بھی معمولی کوشش سے دورانِ خون کو بہتر رکھا جاسکتا ہے۔ اس لیے نشست کے دوران دونوں پیروں کو ہلانے سے خون کا بہاؤ بہتر کیا جاسکتا ہے۔ لیکن ماہرین اسے واک اور جاگنگ کا بدل نہیں کہتے کیونکہ تیز قدموں سے چلنا اور دوڑ جسم پر حیرت انگیز فوائد مرتب کرتے ہیں۔ ڈاکٹر پاڈیلا کے مطابق دفتر میں بھی کام چھوڑ کر کچھ دیر تک چہل قدمی ضرور کریں اور اگر چلنے کا وقت نہ ہو تو بیٹھے بیٹھے پیر ضرور ہلائیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment