اتوار, 24 نومبر 2024


جولائی اور اگست نے انسانی تاریخ کے 2 گرم ترین مہینوں کا اعزاز حاصل کرلیا


ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ’’ناسا‘‘ کے ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ اس سال صرف جولائی ہی نہیں بلکہ اگست کا مہینہ بھی معلومہ انسانی تاریخ کا گرم ترین مہینہ ثابت ہوا ہے یعنی ہم اس سال یکے بعد دیگر 2 گرم ترین مہینوں کا سامنا کرچکے ہیں۔

باقاعدہ اور تفصیلی موسمیاتی ریکارڈ رکھنے کا سلسلہ 1880 سے شروع ہوا ہے اور تب سے لے کر آج تک جولائی اور اگست 2016 نے یکساں درجہ حرارت کے ساتھ معلومہ انسانی تاریخ کے 2 گرم ترین مہینوں کا اعزاز حاصل کرلیا ہے لیکن یہ کوئی خوش آئند اعزاز ہر گز نہیں۔
جولائی 2016 کا مہینہ 1950 سے 1980 تک بین الاقوامی اوسط درجہ حرارت سے 0.84 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ جب کہ پچھلے گرم ترین مہینوں کے مقابلے میں 0.11 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم تھا۔ گرم ترین مہینوں کے ریکارڈ ٹوٹنے کا حالیہ سلسلہ اکتوبر 2015 سے شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔ یعنی اکتوبر 2015، پچھلے تمام برسوں کے دوران اکتوبر کے مہینوں سے زیادہ گرم ثابت ہوا۔ اسی طرح نومبر 2015، پچھلے تمام نومبر کے مہینوں سے زیادہ گرم، اور یوں یہ سلسلہ جولائی 2016 تک پہنچ گیا لیکن رُکا نہیں۔

اگست 2016 کا مہینہ اس سلسلے میں ایک اور اضافہ بنا جس نے عالمی درجہ حرارت میں جولائی 2016 کی برابری کرتے ہوئے اگست کا گرم ترین مہینہ ہونے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ اس مہینے کا اوسط درجہ حرارت پچھلے گرم ترین اگست (2014ء) سے 0.16 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔
ایسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے لیے تو اچھے ہیں لیکن یہ ہمیں عالمی درجہ حرارت مسلسل بڑھنے کی خبر بھی دیتے ہیں جو صرف انسانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ زمین پر بسنے والے دوسرے تمام جانداروں اور خود کرہ ارض کے ماحول کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت کرہ زمین کا اوسط درجہ حرارت انیسویں صدی کے مقابلے میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہوچکا ہے اور گرم سے گرم تر مہینوں کا سلسلہ اگر یونہی جاری رہا تو جلد ہی وہ تمام بھیانک منظرنامے حقیقت کا روپ دھار لیں گے جو فی الحال صرف خدشات کا درجہ رکھتے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment