جمعہ, 22 نومبر 2024


ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریاں

ایمز ٹی وی ( صحت)ماہرین کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی دین ان اشیا کی جلتی بجھتی اسکرین ہماری صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہیں اس کے باوجود ہم ان چیزوں کے ساتھ ہم بے تحاشہ وقت گزار رہے ہیں جو آگے چل کر بے شمار مسائل پیدا کرسکتا ہےایک رپورٹ کے مطابق امریکی نوجوان 11 گھنٹوں سے زائد وقت اپنے موبائل اسکرین کے ساتھ گزارتے ہیں۔ برطانیہ میں 12 سال سے کم عمر بچوں کا 6 سے ساڑھے 6 گھنٹے کا وقت مختلف اسکرینز جن میں موبائل اور کمپیوٹر وغیرہ شامل ہیں کے ساتھ گزرتا ہےمستقل روشن یہ اسکرین ہماری آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔ ان بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیداوار ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کی حامل ہوتی ہے۔ یہ نیلی اسکرینز زیادہ شدت سے ہماری آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ ہماری آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ہمیں ہمیشہ کے لیے نابینا کر سکتی ہے۔

اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ آپ کی نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ آپ رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق امریکی نوجوانوں کی 65 فیصد تعداد ان تمام مسائل کا شکار ہے۔ یاد رہے کہ ہمارے جسم کی بناوٹ فطرت سے مطابقت رکھنے والی ہے اور یہ ہرگز ایسی نہیں جو جدید دور کی آسائشوں سے مطابقت کر سکے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment