ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) آرکٹک خطے میں برف کی غیر معمولی کمی سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد سال 2006 اور 2013 میں کل 80 ہزار سے زائد برفانی بارہ سنگھے (رینڈیئر) ہلاک ہوچکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق گلوبل وارمنگ کے واقعات سے سال 2006 میں 20 ہزار اور سال 2013 میں 61 ہزار سے زائد رینڈیئر غذا کی کمی سے مرے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بے موسم کی قدرے گرمی سے شدید بارشیں ہوئیں جن کا پانی پہلے سے موجود برف پر گر کر جم گیا اور بارہ سنگھوں کی مرغوب غذا سبز کائی اور دیگر سبزہ غائب ہوگیا؛ یوں غذا نہ ملنے کی وجہ سے ان معصوم جانوروں کی بڑی تعداد ہلاک ہوگئی۔ برفانی بارہ سنگھے عموماً ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں برف کم کم ہوتی ہے اور ایک بالغ بارہ سنگھا دو سینٹی میٹر برف کو اپنے سینگوں سے توڑ کر اندر موجود سبزہ اور گھاس پھوس کھا سکتا ہے۔ فن لینڈ کی لیپلینڈ یونیورسٹی کے ماہر بروس فوربس نے اس پر تحقیق کی ہے اور انہوں نے بتایا کہ 2006 اور 2013 کے واقعات یں برف درجنوں سینٹی میٹر موٹی تھی جسے توڑنا بارہ سنگھوں کے بس میں نہ تھا۔
دو ماہ قبل ستمبر میں آرکٹک سمندر میں ایک بار بھر برف کی ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے۔ اس سے گرمی بڑھے گی اور دوبارہ بارشیں ہوں گی اور خدشہ ہے کہ پھر رینڈیئر بھوک کا شکار ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق ان دونوں واقعات میں بیرنٹس اینڈ کارا نامی سمندر پیچھے ہٹنا شروع ہوئے۔ برف کم ہونے اور گرمی بڑھنے سے سمندری پانی بھاپ بن کر اڑا اور درجہ حرارت بڑھا اور خوب بارشیں ہوئیں۔