ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے نوٹ کیا کہ کبھی کوئی اچھا فون یا نیا ماڈل آتا ہے تو آپ اپنے پرانے فون سے شعوری طور پر بے احتیاطی برتتے ہیں یا اسے حادثاتی طور پر توڑنے کی کوشش کرتے ہیں اگر ایسا ہے تو آپ نئے عہد کی ایک الجھن ’’اپ گریڈنگ افیکٹ‘‘ کے شکار ہیں۔ سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جیسے ہی بازار میں کوئی نیا فون یا نیا ماڈل آتا ہے تو ہم پرانے فون سےسوتیلے پن کا سلوک کرتے ہوئے اور اسے بے دردی سے استعمال کرنے لگتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ہماری ایک کیفیت ہے جس میں ہم کوئی معقول وجہ کے بغیر اپنے فون کا مہنگا اپ گریڈ چاہتے ہیں۔ کولمبیا بزنس اسکول کی خاتون پروفیسر کا کہنا ہےکہ ہم کسی جائز وجہ کے بغیر مسلسل اپنا فون اپ گریڈ کرنا چاہتے ہیں لیکن فون کو خراب کرنا، توڑنا اور نقصان پہنچانا اس عمل کا بہانہ بن جاتا ہے جو خود کو تسلی دینےکےلیے اچھا ہوتا ہے۔ اس کے لیے ایک جانب تو ماہرین نے کچھ تجربات کیے اور دوم 3 ہزار اسمارٹ فون کو آئی ایم ای آئی نمبر سے کھونے اور پانے (لوسٹ اینڈ فاؤنڈ) کے طریقے سے دیکھنے کی کوشش کی۔ اس دلچسپ تجربے میں نوٹ کیا گیا کہ جیسے ہی آئی فون 5 کے آگے آئی فون 5 ایس آگیا تو لوگوں نے اپنے پرانے گمشدہ فون کی تلاش میں دلچسپی لینا چھوڑ دی۔ دوسری جانب سیکڑوں افراد سے آن لائن سروے کیا گیا اور سوالات کیے گئے تو معلوم ہوا کہ قریباً 80 فیصد افراد نے یہ اعتراف کیا کہ جیسے ہی کوئی نیا اچھا فون مارکیٹ میں آتا ہے وہ اپنے پرانے فون پر کم کم توجہ دینے لگتے ہیں۔ ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ بلاوجہ نیا فون خرید رہے ہیں تو اسے اچھے داموں فروخت کردیں یا کسی کو عطیہ کردیں۔ یہ رپورٹ امریکی معاشرے کی عکاس ہے نہ کہ پاکستان اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کے رحجان کو ظاہر کرتی ہے۔ واضح رہے یہ رحجان پاکستان جیسے ملک کی بجائے امریکا اور یورپی ممالک کے لیے ہے جہاں لوگوں میں قوتِ خرید ہوتی ہے اور نئےفون کو اپ گریڈ کرنا بھی آسان ہوتا ہے۔ اس کے لیے لوگ لیپ ٹاپ ایئرپورٹ سیکیورٹی پر بھول جاتے ہیں یا پھر فون کو بارش میں رکھ کر شعوری طور پر خراب کردیتے ہیں۔