ایمز ٹی وی (صحت)درمیانی عمر کے افراد مغرب کے بعد کھانا چھوڑدیں تو عمر بڑھتی ہے، امراض دور رہتے ہیں اور بدن کی چکنائیاں کم ہوتی ہیں۔ماہرین نے درمیانی عمر کی خواتین و حضرات کے لیے وزن کم کرنے ، سمارٹ بننے اور امراض سے دور رکھنے کا ایک سادہ نسخہ بیان کیا ہے جسے 15 گھنٹے کا فاقہ کہا جاسکتا ہے یعنی شام 5 سے 6 بجے کے بعد کوئی کھانا نہ کھائیں۔ جرنل نیچر میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق درمیانی عمر مغرب کے بعد کھانا چھوڑدینے سے عمر بڑھتی ہے، امراض دور رہتے ہیں اور بدن کی چکنائیاں کم ہوتی ہیں۔ تجرباتی طور پر اسے بندروں پر آزمایا گیا اور انہیں شام 5 بجے سے لے کر صبح 8 بجے تک کچھ نہیں کھلایا گیا اور اس کے بہترین اثرات مرتب ہوئے۔یونیورسٹی آف وسکانسن کے پروفیسر روزالن اینڈرسن کا کہنا ہے کہ کیلوریز کم کرنے سے عمر رسیدگی کو دور کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کم خوراکی سے امراضِ قلب اور کینسر کو بھی دور کیا جاسکتا ہے
انہوں نے بتا یا کہ گزشتہ سات آٹھ برس سے یہ بحث جاری تھی کہ کیا خوراک میں حرارے کم کرنے سے جسم پر کوئی فرق پڑتا ہے یا نہیں اور اب نئی تحقیق سے یہ معاملہ بہت حد تک طے پاگیا ہے۔ وہ ایک چیز جو پاکستانیوں کو بے حد پسند ہے، صرف ایک مرتبہ کھانے سے بھی جگر کی بیماری لاحق ہوسکتی ہے، جرمن سائنسدانوں نے خبردار کردیا 2009 میں یونیورسٹی آف وسکانسن کے ماہرین نے رہیسس بندروں پر کچھ تجربات کئے اور ان کی خوراک میں 20 فیصد کمی کردی گئی۔ جنہوں نے کم کھایا وہ اپنی اوسط عمر 26 سال کے مقابلے میں اوسطاً 9 سال زیادہ زندگی پائی۔
ان بندروں میں امراضِ قلب اور کینسر کی شرح بھی کم تھی جس کے بعد ماہرین نے اندازہ لگایا کہ حرارے کم کرنے سے بڑھاپے کو روک کر عمر بڑھائی جاسکتی ہے ۔ اب ایک اور مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر درمیانی عمر کے بندروں میں خوراک کو 20 فیصد تک کم کردیا جائے تو وہ زیادہ عمر پاتے ہیں اور بیمار کم ہوتے ہیں لیکن جوان اور نوعمر بندروں پر اس کے مثبت اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر درمیانی عمر والے خواتین و حضرات شام 5 سے صبح 8 بجے تک کچھ نہ کھائیں تو اس کے بہت مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں اور عمر دراز ہوسکتی ہے۔