ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ماہرین نے ایک ایسا اچھوتا پلاسٹک تیار کیا ہے جو اپنے سے چھونے والی کسی بھی چیز کا درجہ حرارت اطراف کے مقابلے میں 10 ڈگری سینٹی گریڈ کم کرسکتا ہے۔
ریسرچ جرنل ’’سائنس‘‘ میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مقالے میں یونیورسٹی آف بولڈر، کولوراڈو کے سائنسدانوں کا کہنا ہےکہ یہ مادہ نہ صرف کم خرچ ہے بلکہ اسے پلاسٹک جیسی لچک دار چادروں کی شکل میں بڑے پیمانے پر تیار بھی کیا جاسکتا ہے جن کی پیداواری لاگت 25 سینٹ سے 50 سینٹ فی مربع میٹر تک ہوتی ہے۔
اسے بنانے کے لیے بازار میں عام دستیاب پلاسٹک اور گلاس پاؤڈر (شیشے کا سفوف) استعمال کیے گئے ہیں جب کہ یہ خود پر پڑنے والی تقریباً تمام انفراریڈ شعاعوں کو منعکس کرتے ہوئے ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔
واضح رہے کہ کسی چیز میں جذب ہونے والی انفراریڈ شعاعیں ہی اسے گرم کرنے کا سبب بنتی ہیں اور اگر کسی طرح انہیں داخل ہونے ہی نہ دیا جائے تو درجہ حرارت میں اضافہ بھی نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ اگر کسی جسم سے انفراریڈ شعاعیں خارج کردی جائیں تب بھی اس کا درجہ حرارت کم ہوجائے گا۔ یہ نیا پلاسٹک جیسا مادّہ ان دونوں خصوصیات میں بہترین ہے۔
اسی طرح کا ایک اور مادّہ 2014 میں اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین تیار کرچکے تھے مگر وہ لچک دار نہیں تھا جب کہ اس سے گرمی میں 5 ڈگری سینٹی گریڈ جتنی ہی کمی کی جاسکی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کا تیار کردہ یہ مادّہ لچک دار، پائیدار اور کم خرچ ہونے کی وجہ سے گرمی میں ٹھنڈک پہنچانے والے کپڑوں سے لے کر مائیکروچپس تک کو ٹھنڈا رکھنے والے نظاموں کا حصہ بن سکے گا۔