ایمز ٹی وی ( صحت ) ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو طویل عرصے سے اینٹی بایوٹکس لیتے رہے ہیں، ان کی بڑی آنت میں رسولیاں پیدا ہو جاتی ہیں جو کینسر کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ سائنسی جریدے '’گٹ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق آنتوں میں پائے جانے والے جراثیم کا رسولیوں کی نشو و نما میں ہاتھ ہوتا ہے تاہم اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اینٹی بایوٹکس جسم میں جراثیم کا مجموعی ماحول تبدیل کر دیتی ہیں، اس سے جراثیم کی تعداد اور تنوع میں فرق پیدا ہو جاتا ہے اور خطرناک جراثیم کے لیے مزاحمت کم ہو جاتی ہے۔ جو سرطان کی نشو و نماکا باعث ہوتی ہے۔ اس کےساتھ ہی وہ جراثیم جن کے خلاف اینٹی بایوٹکس استعمال کی جاتی ہیں وہ بھی سوزش پیدا کرتی ہیں جس سے سرطان کی وجہ بنتی ہے.