اتوار, 24 نومبر 2024


تھر پارکر کے بچوں کا علاج گزشتہ 4 سالوں سے مسئلہ

 

ایمز ٹی وی(صحت) تھر پارکر میں غذائی قلت نے مزید 5بچوں کی جان لے لی،جس کے بعد رواں سال کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 100ہو گئی ہے۔
تھرپارکر میں غذائی قلت و امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ 3 روز کے دوران سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج 4 بچے دم توڑ گئے ہیں۔جن میں3 روزہ فیضان، ایک بچی شانتی، گیارہ ماہ کی کائنات اور5 روزہ بابو شامل ہیں۔
محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق رواں ماہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 14 ہوگئی، جبکہ مختلف اسپتالوں میں 38 بچے زیر علاج ہیں۔
مجموعی طورپر رواں سال ہلاکتوں کی تعداد 100 ہو چکی ہے، تاہم تھر کےدور دراز دیہات میں قائم بنیادی صحت مراکز میں بنیادی صحت کی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔
لوگوں کو ضلعی اور تعلقہ ہیڈکوارٹرز سفر کرنا پڑتاہے،مگر ان اسپتالوں میں بھی بچوں کے وارڈ میں اسپیشلسٹ ڈاکٹرز سمیت نرسز کی کمی کے ساتھ نگہداشت وارڈ علاوہ مٹھی اسپتال کے باقی سات تحصیل اسپتالوں فعال نہیں ہیں۔ یوں بچوں کا علاج گذشتہ 4سالوں سے مسئلہ بنا ہوا ہے۔
تھرپارکر کے مکینوں نے حکومت سندھ سے اپیل کی ہے کہ گرمیوں کی شدت کہ باعث غذائی قلت کے شکار بچوں کی اموات پر قابو پاکر دیہاتوں میں غذائی قلت کی شکار حاملہ خواتین کی غذائیت پر کام کیا جائے، تاکہ زچگی کے دوران بچوں کا وزن مستحکم ہو سکے اور بچوں کی اموات پر قابو پایا جا سکے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment