ھفتہ, 23 نومبر 2024


ڈائنوسار سے زیادہ خطرناک جانور کی دریافت

 

ایمزٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)اٹلی کے ماہرین نے بڑے مگرمچھ جیسے ایک قدیم جانور کی باقیات کا ایک بار پھر جائزہ لے کر بتایا ہے کہ شاید یہ اپنے زمانے میں زمین پر رہنے والا سب سے خونخوار جانور تھا جو ڈائنوسار تک کا شکار کیا کرتا تھا۔
چند سال پہلے مڈغاسکر سے ایک معدوم جانور کی کھوپڑی اور دانتوں کے رکازات (فوسلز) دریافت ہوئے تھے جسے Razanandrongobe sakalavae یا مختصراً ’’رازانا‘‘ کا نام دیا گیا۔ کھوپڑی کی باقیات اور دانتوں کی بنیاد پر اندازہ لگایا گیا کہ یہ جانور کسی بہت بڑے مگرمچھ جیسا رہا ہوگا جبکہ یہ آج سے 17 کروڑ سال پہلے موجودہ مڈغاسکر کے علاقے میں پایا جاتا تھا۔ اب نیچرل ہسٹری میوزیم، میلان کے ماہرین نے رازانا کے دانتوں پر مزید باریک بینی سے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ان کی مضبوطی اور نوک دار بناوٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گوشت خور تھا اور آج سے 17 کروڑ سال پہلے خشکی پر اسی کا راج تھا۔
اس کے نوک دار دانت 15 سینٹی میٹر لمبے تھے جو دیوقامت گوشت خور ڈائنوسار ’’ٹی ریکس‘‘ کے دانتوں سے مماثلت رکھتے ہیں جبکہ اس کی کھوپڑی آج کے مگرمچھ جیسی ہے۔ ان معلومات کو سامنے رکھتے ہوئے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ رازانا اگرچہ گوشت خور اور شکاری جانور تھا لیکن یہ ٹی ریکس کی طرح سامنے آ کر حملہ نہیں کرتا تھا بلکہ اونچی اونچی جھاڑیوں کی آڑ میں چھپ کر بیٹھا رہتا تھا اور موقعہ ملتے ہی اپنے شکار پر جھپٹ پڑتا تھا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments11