ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نوجوانوں نے کارنامہ انجام دیتے ہوئے شدیدگرمی میں انسانی جسم کوٹھنڈارکھنے کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والی دنیا کی پہلی جدید ڈیوائس تیارکرلی۔
مائیکروپاور لیبز کے سربراہ عبداللہ سومرو نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ 2015 میں کراچی میں آنیوالی گرمی کی شدید لہر ’’ہیٹ ویو‘‘ میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کو دیکھتے ہوئے ایک ایسی ڈیوائس تیارکرنے کاخیال ذہن میں آیا تھا جوانسانی جسم کے درجہ حرارت کی مناسبت سے اسے ضرورت پڑنے پرٹھنڈا رکھ سکے انھوں نے بتایا کہ ڈیوائس کوفی الحال آزمائشی طورپرٹیسٹ کیا جارہا ہے جسے آئندہ سال موسم گرماکے دوران مارکیٹ میں لایاجائے گا، ڈیوائس کی قیمت 3سے 4ہزارروپے کے درمیان ہوگی، ڈیوائس مریضوں،عمررسیدہ افراد، سورج کی تپش میں کام کرنے والوں کے لیے انتہائی کارآمدثابت ہوگی۔
عبداللہ سومرو نے مزید بتایاکہ باصلاحیت پاکستانی نوجوانوں کا یہ اسٹارٹ اپ دنیاکا سب سے تیزی سے چارج ہونے والا چارجر بھی تیارکرچکی ہے، فلیش پیک کے نام سے متعارف کرائے جانے والے اس چارجرکی گنجائش (5000mAH) ہے جسے صرف 15 منٹ میں مکمل چارج کیا جاسکتاہے، فلیش پیک کی قیمت 5سے 6ہزار کے درمیان ہے اوراسے زیادہ ترمغربی ملکوں کو درآمد(ایکسپورٹ) کیا جارہا ہے۔
عبداللہ سومرو کے مطابق مائیکرپاور لیبز روزمرہ ضرورتوں کے مطابق مصنوعات تیار کرتی ہے جس کے ڈیزائن اورتیاری کے مراحل میں انسانی ضرورتوں کو مدنظر رکھاجاتا ہے، مائیکروپاور لیبز مصنوعات کی تیاری میں ٹیکنالوجی اور ہارڈویئر سسٹم کے ذریعے سماجی ضرورتوں کا حل مہیا کرنے کے بنیادی مقصدکو ہمیشہ اولیت دی جاتی ہے، پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیتوں کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جارہا ہے اور حال ہی میں مائیکروپاور لیبز نے ٹیلی نار گروپ کے سالانہ ڈیجیٹل ونرز مقابلے میں ایک لاکھ نارویجن کرونے کاانعام جیتاہے۔