ایمزٹی وی(صحت)کراچی میں خوردہ دودھ فروش دکانداروں اور ہول سیلرز کے درمیان قیمت کے تنازع کے بعد ریٹیلرز نے ہڑتال کرتے ہوئے دکانیں بند کردیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے بھینسوں کو دودھ کی پیداوار بڑھانے والے مضر صحت انجکشن پر پابندی کے بعد کراچی میں ڈیری فارمرز نے دودھ مہنگا کردیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمت میں اضافے پر پابندی عائد کردی تاہم ہول سیلرز نے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ریٹیل دکانداروں کیلئے دودھ کی قیمت 95 روپے فی لیٹر کردی ہے۔ خوردہ دودھ فروش دکانداروں نے ہول سیلرز سے 95 روپے فی لیٹر قیمت پر دودھ خریدنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگا دودھ خرید کر 85 روپے کی سرکاری قیمت پر دودھ نہیں بیچ سکتے۔
شہر قائد میں دکانیں بند ہونے کے باعث دودھ کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ کہیں کہیں اکا دکا دکانیں کھلی ہیں جہاں دودھ انتہائی مہنگا 100 سے 105 روپے لیٹر فروخت کیا جار ہا ہے جہاں لوگوں کی طویل قطاریں لگی ہیں۔ دودھ نہ ملنے کی وجہ سے بالخصوص چھوٹے بچے شدید متاثر ہیں۔ اس پوری صورتحال میں شہری انتظامیہ غائب ہے اور من مانی کرنے والے دودھ فروشوں کو کنٹرول میں ناکام نظر آرہی ہے۔