ایمز ٹی وی ( لا ہو ر)آج دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد صحت عامہ اور مختلف امراض سے بچاو¿ کی آگاہی پیدا کرنا ہے۔پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں اورنج لائن میٹرو ٹرین جیسے مہنگے منصوبوں کیلئے تو بھاری بجٹ مختص کر دیا جاتا ہے مگر صحت اور تعلیم جیسے شعبے نظر انداز کئے جاتے ہیں۔صحت کی سہولیات کافقدان ،اسپتالوں میں ادویاتی اور ڈاکٹروں کی کمی ملک کا دائمی مسئلہ ہے۔سرکاری افسران دعویٰ کرتے ہیں کہ صحت کی سہولیات بہتر ہوئی ہیں مگر جب سوال کیا جائے کہ حکمران اپنا علاج یہاں کیوں نہیں کرواتے تو چپ سادھ لیتے ہیں۔
ڈی جی ہیلتھ نے دعویٰ کیا کہ سی ایم پنجاب کی انفلوئنزا کی دوائی انکے دفتر سے گئی مگر شہباز شریف خود مان چکے ہیں کہ وہ انفلوئنزا کا علاج کرانے لندن سے امریکا گئے۔پنجاب کے اسپتالوں میں ایک بستر پر کئی کئی مریض اور ادویات کی قلت عمومی مسئلہ ہے۔صوبے میں دل کے سب سے بڑے اسپتال میں ایک ٹیسٹ یا آپریشن کی تاریخ سال سال لٹکائی جاتی ہے مگر سرکاری عہدیداروں کی نہ مانو کی رٹ جاری ہے۔