ایمزٹی وی(صحت)یہ بات مسلّم ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ دماغی خلیات کم ہونے لگتے ہیں اور انسان بھولنے اور دیگر امراض کا شکار ہوجاتا ہے۔ پھر الزائیمر، ڈیمنشیا اور پارکنسن کی صورت میں یہ امراض مزید تباہی ڈھاتے ہیں لیکن سائنس دانوں کا اصرار ہے کہ ہرے پتوں والی سبزیاں اس نقصان کا ازالہ کرسکتی ہیں۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف شکاگو کے ماہرین نے ایک مطالعہ کیا ہے جسے ’یادداشت اور عمررسیدگی منصوبے‘ کا نام دیا گیا تھا۔ کئی برس تک جاری رہنے والے اس سروے میں 960 افراد کو شامل کیا گیا اور ان کے طرزِ زندگی اور غذا پر غور کیا گیا۔ اس میں شرکا کو روزانہ نصف کپ سلاد، نصف کپ پالک اور کیل سمیت دیگر اہم سبزیجاتی پتے کھلائے گئے تھے۔
مطالعے میں شریک افراد کی عمریں 58 سے 99 برس کے درمیان تھیں اور یہ مطالعہ 5 سال تک جاری رہا جس میں کئی جگہ شرکا سے سوالات کیے گئے۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ ہرے پتے والی سبزیاں کھانے سے نہ صرف ان میں دماغی اور ذہنی انحطاط سست ہوا بلکہ ان کی دماغی عمر 11 برس تک کم ہوگئی۔ ماہرین کے مطابق ان سبزیوں میں فولیٹ، فائلوکوئنین اور لیوٹین پائے جاتے ہیں جو دماغی افعال مثلاً یادداشت اور بہتر سمجھ بوجھ کےلیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
ماہرین نے زور دیا ہے کہ 40 سال سے زائد عمر کے افراد اپنی غذا میں ہرے پتوں والی سبزیاں بڑھائیں جن میں پالک، سلاد، کیل اور دیگر سبزیاں شامل ہیں۔ ان سبزیوں میں بی ٹا کیروٹین، کائمپ فیرول اور الفا ٹوکو فیرول دماغ کی حفاظت کرتے ہیں اور بڑھاپے میں ہونے والے تکلیف دہ ذہنی عارضوں کو دور کرتے ہیں۔