جمعہ, 22 نومبر 2024


محکمہ صحت کی نااہلی! ڈینگی وائرس پھر سر اٹھانے لگا

 

ایمزٹی وی(صحت)شہر میں رواں ماہ ڈینگی وائرس سے15افراد متاثر ہوچکے ہیں لیکن صوبائی محکمہ صحت اور بلدیاتی اداروں کی جانب سے مچھروں کے خاتمے کےلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے ۔ ڈینگی پریوینشن اینڈ کنٹرول پروگرام سندھ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں اب تک ڈینگی وائر س سے15افراد اوررواں سال اب تک 534افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 1ہلاکت بھی ہوچکی ہے ۔

اعدادوشمار کے مطابق سندھ کے دیگر اضلاع سے رواں سال 32کیسز سامنے آئے ۔ مجموعی طور پر سندھ میں رواں سال566افراد ڈینگی وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب مچھر سے ہی پھیلنے والی بیماری ملیریا سے بھی سیکڑوں شہری متاثر ہوچکے ہیں لیکن ملیریا کنٹرول پروگرام کی جانب سے اعداد وشمار جاری نہیں کیے جاتے

۔واضح رہے کہ کراچی میں پہلے ملیریا کی بیماری سامنے آئی جس کا خاتمہ نہیں کیا جاسکا جس کے بعد مچھروں میں ڈینگی وائرس منتقل ہوا اور شہری ڈینگی وائرس کا شکار ہونے لگے جب اس کا خاتمہ بھی نہیں کیا جاسکا تو چکن گنیا وائرس یہاں آگیا ۔ ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ ایڈیز ایجیپٹی مچھر سے ہی 

ڈینگی وائرس اور چکن گنیا پھیلا ہے اور یہی مچھر زیکا وائرس بھی پھیلاتا ہے اگر ان مچھروں کا خاتمہ نہ کیا گیا تو آئندہ برسوں میں زیکا وائرس کے بھی پاکستان میں منتقل ہونے کا خدشہ رہے گالیکن ان تمام خدشات کے باوجود صوبائی محکمہ صحت اور بلدیاتی اداروں کی جانب سے مچھروں کے خاتمے کےلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے۔

 
 
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment