ایمزٹی وی(صحت)سائنس دان ڈھلتی عمر کے ساتھ ساتھ جلد پر پڑنے والی جھریوں اور سر کے بالوں کے گرنے کا علاج ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
برمنگھم کی الباما یونیورسٹی میں سائنس دانوں نے چوہوں پر بڑھتی عمر کے اثرات مثلا جلد کا سکڑ جانا، جھریاں پڑنا، بالوں کے گرنے کے عمل کا مطالعہ کیا اور بڑھتی عمر کے اثرات کو ختم کر کے دوبارہ سے صحت مند جلد اور بالوں کی بحالی میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
بڑھتی عمر کے اثرات ڈی این اے کے تغیر (mutation) کی وجہ سے ظاہر ہوتے ہیں جو مائٹوکونڈریل کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے نمو پذیر ہوتے ہیں۔ الباما یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اسی کلیے پر کام کرتے ہوئے چوہوں کے ڈی این اے میں مائٹوکونڈریل کو غیر فعال کیا جس سے چند ہی ہفتوں میں چوہوں کی جلد پر جھریاں پڑ گئیں اور بال جھڑ گئے تاہم جب مائٹو کونڈریل کے عمل کو بحال کردیا گیا تو نہ صرف جلد صحت مند ہوگئی بلکہ بال بھی اگ آئے۔
ڈی این اے میں موجود ایک جین مائٹو کونڈریل کے عمل کو غیر فعال کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہے اس جین میوٹیشن کے باعث بڑھتی عمر کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں اگر کسی طرح مائٹو کونڈریل کو غیر فعال کرنے والی جین کو بحال (restore) کرلیا جائے تو ڈھلتی عمر کے اثرات سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
مائٹو کونڈریا کسی بھی خلیے کو زندہ رہنے کے لیے 90 فیصد تک کیمیکل توانائی مہیا کرتا ہے اس لیے مائٹو کونڈریا کو خلیے کا پاور ہاؤس بھی کہا جاتا ہے۔ جین میوٹیشن کے دوران مائٹو کونڈریا غیر فعال ہو جاتا ہے اور یوں خلیہ عمر رسیدگی کے اثرات کے زیر اثر آجاتا ہے جس سے جلد سکڑ جاتی ہے اور بال جھڑ جاتے ہیں۔
سائنس دان اس تحقیق کو اہم قرار دے رہے ہیں اور اسے طویل عمر پانے کا راز یعنی ’ آب حیات‘ سے تعبیر کیا جا رہا ہے تاہم ابھی اس تحقیق پر مزید کام کیا جائے گا اور اسے بڑے پیمانے پر آزمایا جائے گا۔