تحریر: تاجور سلطانہ
مانیٹرنگ ڈیسک: سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی جو فکریں انسان کو لاحق ہوتی ہیں ان میں سب سے اہم اپنی جلد کی حفاظت کرنا ہے موسم سرما کی آمد آمد ہے گرمیوں کی بہ نسبت سردیوں میں جلد کے مسائل میں زیادہ اضافہ ہوتا ہےموسم سرما میں ہوا میں نمی کا کم تناسب ہماری جلد کو کھردرا اور کرخت کردیتا ہے اور جلد پھٹنے لگتی ہے جس کا خیال رکھنے کے لیے اور اپنے آپ کو خوبصورت دکھانے کے لیے پرانے زمانے میں ہماری دادیاں نانیاں کئی قسم کے ٹوٹکے استعمال کرتی تھیں جن پہ اگر عمل کیا جاےّ تو آج بھی کم خرچ میں اپنے حسن کی حفاظت کی جاسکتی ہے اور فضول کے اخراجات سے بچا جا سکتا ہے
مندرجہ ذیل باتوں پہ عمل اّپ کی جلد کو سردیوں میں بھی ترو تازہ رکھا جا سکتا ہے
موسم سرما میں آنے والے پھلوں جن میں مالٹے اور گریپ فورٹ شامل ہیں ان کا زیادد سے زیادہ استعمال چہرے پہ پڑنے والی جھریوں سی بچاتا ہے کیوں کہ ان پھلوں میں وٹامن سی وافر مقدار میں ہوتا ہے اور ایسی ضروری غذائیت موجود ہوتی ہے جس سے چہرے کی جھریوں سے بچا جا سکتا ہے
سردیوں میں کوشش کرنا چاہیے کہ ایسی مصنوعات جن میں الکوحل شامل ہوں ان کے استعمال سے بچا جائے اور جلد کو ذیادہ رگڑنے والا کوئی کام نہ کیا جائے کیوں کہ موسم سرما میں جلد عام طور پہ سخت اور کھردری ہوتی ہے تو زیادہ اسکرب سے وہ پھٹ جاتی ہے اس لیے جلد کو کھینچنے والے ماسک اور اسکرب سے پرہیز کیا جاےّ-جلد پہ بیسن کا لیپ کرنے سے جلد چکنائی سے پاک اور ترو تازہ رہے گی اور گلیسرین کا استعمال جلد کو نمی مہیا کرے گا
سردیوں میں مالٹا،آلو،گاجر اور کھیرےکے استعمال کے بعد ان کے چھلکوں کو پھینکنے کے بجائے ان کو پیس کر ماسک بانا کے چہرے پہ لگانے سے چہرے کی نا صرف رنگت اچھی ہوگی بلکہ جلد بھی ترو تازہ نظر آئے گی۔ سردیوں میں کافی کا زیدا استعمال بھی جلد کو جگمگاتنے میں مدد دیتا ہے ۔کیوں کی کافی میں موجود کیفین سورج کی روشنی سے جلد کو ہونے والے نقصانات سے محفوظ رکھتا ہے اور کافی میں موجود اینٹی آکسی ڈاییڈنس بھی جلد کی جگمگاہت إیں اضافے کا باعث بنتا ہے
سردیوں میں دھوپ میں بیٹھنا کسے اچھا نہیں لگتا مگر سردیاں ہوں یا گرمیاں جلد کو دھوپ سے بچانے کے لیے بنا کسی سن بلاک کے دھوپ میں نا بیٹھا جاےّ سردیوں میں ٹماٹر کا استعمال دھوپ کی الٹرا وایلٹ شعاعوں سے بچا سکتا ہے کیوں کہ سورج کی تیز شعاعوں سے قبل از وقت بڑھاپا اور جلدی کینسر کا بھی خطرہ ہوتا ہے
سردیوں میں پانی کا کم استعمال جہاں جسم سے نمی کم کر دیتا ہے وہیں پانی کی کمی سے بہت سی قسم کی بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں جن میں گردوں اور معدے کی بیماریاں قابل ذکر ہیں ۔اگر پیاس زیادہ نہیں لگتی تو ایسے پھل اور سبزیوں کا استعمال کرنا چاہیے جس میں پانی کی اچھی خاصی مقدار موجود ہو جیسے کے مالٹا کھیرا اور گاجر ان کا استعمال کافے معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
سردیوں میں نہاتے وقت اس بات کا بھی خاص خیال رکھیں کہ پانی بس نیم گرم ہو اور نہانے کا دورانیہ بھی دس منٹ سے زیادہ نا ہو اور اگر نہانے سے پہلے بالٹی میں بے بی آیّل یا لیموں کے چند قطرے ڈال دیے جایّں تو جلد کی شادابی میں اضافہ ہوجاتا ہے-اور نہانے کے بعد اگر گلیسرین کا تیل چند قطرے جسم پہ مل لیا جاےّ تو جلد نرم و ملایم رہتی ہے
دیکھا جاتا ہے کے سبز کافی کا استعمال آج کل کی خواتین میں عام ہو رہا ہے سبز کافی ایک ایور گرین مشروب ہے جیس کے استعمال سے جسم چست و توانا رہتا ہے سبز کافی کا استعمال آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں سے بچاتا ہے اور چہرے کو کیل مہاسوں سے محفوظ رکھتا ہے
اسکے علاوہ عام کافی کا استعمال بھی جلد کی حفاظت اور خوب صورتی میں کام آتا ہے کافی کو برف کے کیوبز کی شکل میں جما کر آنکھوں کے گرد ہلکے ہاتھوں سے رگڑنے سے آنکھوں کے گرد پڑنے والے حلقوے اور بھاری پن میں کمی لاییّ جا سکتی ہے-
سرما میں جلد کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ہونٹوں کی حفاظت بھی بہت ضروری ہوتی ہے اس کے حل کے لیے رات کوسونے سے پہلے ہونٹوں پر بالایّ لگالیں اور بار بار ہونٹوں پہ زبان پھیرنے سے گریز کریں جبکہ دن میں ہونٹوں پہ زیتون کے تیل کے دو تین قطرے لگا نا بھی بہت فایدہ مند رہے گا-