تھر: صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھرپارکر میں غذائی کمی اور دیگر امراض کے باعث مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سول اسپتال مٹھی میں غذائی کمی و دیگر امراض کا شکار 4 بچوں کا انتقال ہوا۔ذرائع کہ مطابق نومبر کے ابتدائی 3 دنوں میں 7 بچوں کا انتقال ہوچکا ہے جبکہ رواں برس غذائی کمی و دیگر امراض کے باعث 527 سے زائد بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھوچکے ہیں۔ خوراک کی کمی تھر کے باسیوں کا اہم ترین مسئلہ ہے،ان کا ذریعہ معاش بھیڑ بکریاں اور گائے بیل ہیں، جنہیں فروخت کر کے وہ اپنی گزر بسر کا سامان کرتے ہیں۔تاہم بھوک اور پیاس نے یہاں کے باسیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے اور کئی دیہات انسانوں سے خالی ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ حکومت نے رواں برس اگست میں تھر کو قحط زدہ قرار دے کر امدادی اقدامات کے لیے سروے کرایا تھا۔