چائے کافی کی اس پسند ناپسند کا انحصار ہماری جینیات پر ہوتا ہے بعض افراد کو چائے بے حد پسند ہوتی ہے جبکہ کچھ کو کافی، تاہم چائے کافی کی اس پسند ناپسند کا انحصار ہماری جینیات پر ہوتا ہے۔
نیچر سائنٹفک رپورٹس نامی جریدے میں چھپنے والی ایک تحقیق کے مطابق ہمارے چائے یا کافی کو پسند کرنے کا انحصار ہماری جینیات یا ڈی این اے پر ہوتا ہے۔
وہ افراد جن کی جینیات تلخ اور کھٹے ذائقوں کو برداشت کرسکتی ہوں، صرف ایسے افراد ہی تلخ کافی پینا پسند کرتے ہیں۔ اس کے برعکس بعض افراد کی جینیات تلخ ذائقوں کے حوالے سے حساس ہوتی ہے، ایسے افراد قدرتی طور پر چائے پینا پسند کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہماری جینیات نے ذائقوں کے حوالے سے بھی ارتقائی مراحل طے کیے اور مختلف ذائقے پہچاننے کی صلاحیت کی حامل ہوتی گئیں۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سیاہ اور اسٹرونگ کافی پینے والے ذہنی خلل کا شکار افراد ہو سکتے ہیں۔
امریکا میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق وہ افراد جو مختلف فلیورز کی جگہ تلخ ذائقے پسند کرتے ہیں ان میں نفسیاتی الجھنوں، خود پسندی اور اذیت رسانی کا رجحان پایا جاتا ہے۔ اس کے برعکس دودھ اور مٹھاس سے بھری کافی پینے والوں میں لچک، ہمدردی اور تعاون کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے۔