امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2050 تک دنیا کی نصف آبادی کو نظر کی کمزوری کا چشمہ پہننے کی ضرورت ہوگی، اور اس تشویشناک رجحان کی وجہ کچھ اور نہیں ہمارے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس ہوں گے تحقیق میں سنہ 1995 سے 2015 تک کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جس سے علم ہوا کہ اس عرصے میں نظر کی عینک کا استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں خاصی حد تک اضافہ ہوا ہے ماہرین کے مطابق اس شرح میں مزید اضافہ ہوگا ۴ ارب سے ذائد افراد نظر کی کمزوری کا شکار ہوگے تحقیق میں کہا گیا کہ نظر کی کمزوری یعنی مائیوپیا دنیا میں تیزی سے پھیلنے والا مرض بن جائے گا اور اس کا زیادہ تر شکار ترقی یافتہ اور معاشی طور پر مستحکم ممالک ہوں گے۔ اس عرصے میں چھوٹے بچوں میں بھی عینک پہننے کا رجحان بڑھ جائے گا ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ اس کے بچاﺅ کے لئے ہمیں ،اسکرین ٹائم کو کم کرنا پڑے گا ،فطرت سے ٹائم گراریں یعنی اسکرین سے بچے اور کھلی فضا میں وقت گزاریں ،جیسے پہاڑ سمندر درختوں کی طرف وقت گزاریں اور ایک ٹائم ٹیبل کے تحت بچوں کا ٹائم محدود کریں
Leave a comment