لندن: آئے دن ہلدی کے بے تحاشہ طبی فوائد سامنے آئے رہتے ہیں اور اب ماہرین نے کہا ہے کہ ہلدی کا باقاعدہ استعمال خون کے گاڑھے پن اور انہیں لوتھڑا بننے کے عمل کو بھی روکتا ہے۔
اب معلوم ہوا ہے کہ ہلدی ایک طرح کے پلازما پروٹین کو کم کرتی ہے جسے فائبرونجین کہا جاتا ہے۔ یہ بھاری بھرکم پروٹین خون کو گاڑھا کرنے اوران کے لوتھڑے بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر خون میں اس کی غیرمعمولی مقدار بڑھ جائے تو دل کے امراض اور فالج جیسی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ اگر فائبرونجین کی مقدار بڑھ جائے تو اس سے سرطان، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔
امریکا کے پروفیسر وارڈ ڈین اور لندن کے بعض ماہرین نے 3000 ایسے مریضوں کا مطالعہ کیا جن پر دل کی تکلیف یا انجائنا کا اثر ہوچکا تھا۔ ان کے مطالعے سے ثابت ہوا کہ خون میں فائبرونجین کی بلند مقدار امراضِ قلب کی وجہ ثابت ہوئی۔ ماہرین نے یہاں تک کہا کہ بعض مریضوں میں کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی مقدار کے باوجود اگر فائبرونجین کی مقدار کم تھی تو ان میں دل کے امراض کی شرح کم تھی۔ اس سے معلوم ہوا کہ فائبرونجین امراضِ قلب کی بڑی وجہ ہوسکتا ہے۔
ہلدی اور فائبرونجین
ماہرین نے زائد فائبرونجین والے افراد کو صرف 15 روز تک 20 ملی گرام روزانہ سرکیومن دیا جو ہلدی کا ایک طاقتور جزو ہوتا ہے۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ اس سے ان کی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں ہوا اور اسی بنا پر ماہرین روزانہ ہلدی کی کچھ نہ کچھ مقدار تجویز کرتے ہیں۔ سرکیومن کھانے والے افراد میں فائبرونجین کی مقدار تیزی سے کم ہوئی اور بعد کے ٹیسٹ میں ان کے خون میں کئی طرح کے ایسے بایومارکرز بھی کم ہوئے جو مختلف امراض کی وجہ بنتے ہیں