آسٹریا: ماہرین نے اب تک ہماری آنکھ سے اوجھل اور زمین سے قریب ایسے ستاروں کا مجموعہ دریافت کیا ہے جو ایک ساتھ ایک سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور ماہرین نے انہیں ستاروں کا دریا کا نام دیا ہے۔
جنوبی آسمان پر موجود ان ستاروں پر یونیورسٹی آف ویانا، آسٹریا کے ماہرین نے یورپی خلائی سیٹلائٹ گایا کی تصاویر اور ڈیٹا میں ان ستاروں کو دریافت کیا ہے۔ تاروں بھری اس لہر میں 4000 سے زائد ستارے موجود ہیں جو ایک ارب سال قبل اپنی تشکیل کے بعد سے ہی ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
زمین سے قربت کی بنا پرستاروں بھرا یہ دریا کئی تحقیقات کے لیے اہم ہیں۔ انہیں دیکھ کر ہم جھرمٹوں کے اشتراک، ملکی وے کے ثقلی میدان اور دیگر سیاروں کی تحقیق کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ اس سے قبل ہماری ملکی وے کہکشاں میں کئی اقسام کی جھرمٹیں دریافت ہوتی رہی ہیں۔
ان کی دریافت اور حساب کتاب میں گایا سیٹلائٹ نے بہت معاونت کی ہے اور اسی بنا پر ماہرین نے ستاروں کے دریا کا تھری ڈی نقشہ بھی بنایا ہے جو ان کی حرکت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ستارے اگرچہ ایک ہی وقت میں بنے ہیں لیکن ملکی وے کہکشاں کی ثقلی قوت نے انہیں دانوں کی طرح بکھیردیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ستاروں کا یہ دلچسپ مجموعہ اپنی پیدائش کے بعد سے اب تک ہماری کہکشاں کے گرد چار چکر مکمل کرچکا ہے۔ اس پر تحقیق سے ہم اپنی کہکشاں یعنی ملکی وے کے ثقلی اثرات اور ستاروں پر اس کے اثرات کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔