جینیوا: عالمی ادارہِ صحت نے دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین کی قیمتیں کم کرنے کے ایک منظم منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او چاہتا ہے کہ مختلف کمپنیاں جنیرک یا فارمولے کے تحت انسولین تیار کریں اور بعض کمپنیوں نے اس پر آمادگی بھی ظاہر کی ہے۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی سربراہ ڈاکٹر ایمر کک نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ذیابیطس تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انسولین کی قلت ہے اور اسی وجہ سے ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ اس ضمن میں فوری طور پر کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
’جب پہلی مرتبہ ایچ آئی وی کا اینٹی ریٹرو وائرس بنایا گیا تو فی مریض اس کی سالانہ قیمت 10 ہزار ڈالر تھی۔ اس کے بعد جینرک طریقے سے تیار کیا گیا تو قیمت کم ہوکر 300 ڈالر فی سال تک آگئی۔ اب انسولین کے لیے بھی یہی کچھ کرنا ہوگا،‘ ڈاکٹر ایمر نے کہا۔
اس ضمن میں انسولین کی ایک قسم بنائی گئی ہے جو معیار، تاثیر اور قیمت کے تمام ٹیسٹ سے گزرچکی ہے اور جلد ہی یہ نئی ویکسین بناکر دنیا بھر کو بھیجی جائے گی۔ ڈبلیو ایچ او اپنے اس منصوبے کی تفصیلات سوئٹزرلینڈ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں جلد ہی پیش کرے گا۔