مانیٹر نگ ڈیسک: فیس بک اور ٹویٹر نے سیاسی موضوعات پر غیر متوازن مضامین اور پروپیگنڈا کرنے والے 6 ہزار کے لگ بھگ اکاؤنٹس بند کردیئے۔
فیس بک اور ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر بھرپور تحقیق کے بعد 6 ہزار کے قریب اکاؤنٹس بند کردیئے ہیں۔ اس کے علاوہ لاتعداد پیجز، گروپس اور پوسٹس کو بھی بند کیا گیا ہے۔ دونوں کمپنیوں کے مطابق سب سے زیادہ پیجز سعودی عرب سے بند کیے گئے ہیں جن کی تعداد 5 ہزار 929 سے زائد ہے
فیس بک نے سعودی عرب سے بھی 88 ہزار اکاؤنٹ کو دیکھا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہر موضوعات پر ایک بڑے منفی پروپیگنڈا کا حصہ تھے جسے منظم انداز میں چلایا جارہا تھا۔
علاوہ ازیں جارجیا سے چلانے جانے والے نیٹ ورک کے 39 فیس بک اکاؤنٹس، 350 پیج ، 13 گروپس اور انسٹا گرام کے 22 اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔ ویت نام اور امریکا کے 620 اکاؤنٹس، 89 فیس بک پیج اور انسٹا گرام کے 72 اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔
تاہم کچھ پیجز پر جعلی خبریں چل رہی تھیں اور وہ پروفائل بھی جعلی ہی تھے۔ سعودی عرب میں شاہی خاندان کی ترجمانی کرنے والی ایک کمپنی اسماٹ بھی سامنے آئی جس نے ٹویٹر کے دو ملازمین کو بھرتی کرکے پورے نیٹ ورک پر ایسے اکاؤنٹس کی نشاندہی کی جو سعودی خاندان پر تنقید کر رہے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سعودی عرب سے چلائے جانے والے ٹویٹر اور فیس بک اکاؤنٹ میں ایران اور قطری مخالف پیغامات کی بھرمار تھی۔ کئی ہیش ٹیگز میں بطورِ خاص امیرقطر کو نامزد کیا گیا تھا اور ان پر غلط طریقے سے تنقید کی گئی تھی۔
ٹویٹر نے ایران سے تعلق رکھنے والے 4779 اکاؤنٹس بھی بلاک کردیے اور فیس بک نے مجموعی طور پر 800 صفحات اور 36 اکاؤنٹس بھی بند کیے ہیں