ایک عرصے سے سائنسی تنظیموں اور اداروں نے بہت بڑی کمپیوٹیشنل قوت کے لیے پیرالل کمپیوٹنگ کی ایپ بنارکھی ہے جو ہزاروں یا لاکھوں کمپیوٹروں کے فالتو وقت میں اپنا کام کرتی ہیں اور یوں مجازی طور پر ایک وسیع کمپیوٹر نیٹ ورک وجود میں آتا ہے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ چند دنوں قبل پیش آیا جب طبی تحقیق کی ایک ایپ "فولڈنگ ایٹ ہوم" نے دنیا کے سب سے بڑے سپرکمپیوٹر کو جنم دیا۔
فولڈنگ ایٹ ہوم ایپ دنیا بھر کے لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ، کمپیوٹراوراسمارٹ فون میں انسٹال ہوکر اس وقت کام کرتی ہے جب ڈیوائس کچھ نہیں کررہا ہوتا۔ اس طرح لاکھوں کمپیوٹر جڑ کر ایک بڑی قوت بن جاتے ہیں اور حال ہی میں سات لاکھ نئی ایپ انسٹال ہونے کے بعد یہ دنیا کا سب سے قوت والا سپرکمپیوٹر بن گیا ہے جو لاکھوں ڈیوائسز میں تقسیم ہے۔
اس ایپ کے سربراہ گریگ بومین نے کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں ایپ کی انسٹالیش میں سات لاکھ لوگوں کا اضافہ ہوا ہے اور اس طرح ایک وقت میں 30 ہزار افراد یا ڈیوائس اس ایپ کو چلارہے ہیں۔ اس طرح کمپیوٹنگ قوت بڑھتے بڑھتے 2.4 ایکسا فلاپ تک جاپہنچی ہے جو مجموعی طور پر دنیا کے 500 طاقتور ترین سپر کمپیوٹر سے بھی زیادہ ہے۔
فولڈنگ ایٹ ہوم منصوبہ کئی برس قبل شروع کیا گیا تھا۔ اس میں انسانی جسم کے پیچیدہ پروٹین کی ترتیب، برتاؤ اور ان کے جڑنے اور الگ ہونے کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس میں اتنا زیادہ ڈیٹا استعمال ہوتا ہے کہ عام کمپیوٹر کے بس سے باہر ہے اور یوں تھوڑی تھوڑی کمپیوٹنگ قوت دنیا بھر کے کمپیوٹروں سے کشید کرکے کام لیا جارہا ہے۔
اس ایپ کو کورونا وائرس کی تحقیق کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے جس میں اے سی ای ٹو پروٹین کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔
دنیا کا سب سے بڑا سپرکمپیوٹر وجود میں آگیا
- 22/04/2020
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 1433 K2_VIEWS
Leave a comment