بیجنگ: چین میں ہونے والے کریک ڈاؤن کے بعد دنیا کی سب سے مہنگی سمجھی جانی والی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمتوں میں گراوٹ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس کی قیمت میں تیزی سے کمی کا رجحان جاری ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر نئی پابندیوں عائد کی گئی جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر سے بھی نیچے آچکی ہے.
چین نے کرپٹو کرنسی کی ٹرانزیکشن کی خدمات فراہم کرنے والی مالیاتی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی تھی، جب کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر تین ریاستی اداروں ’چائنا بینکنگ ایسوسی ایشن‘ ،’ نیشنل انٹرنیٹ فنانس ایسوسی ایشن آف چائنا‘ اور’پیمنٹ اینڈ کلیرنگ ایسوسی ایشن ‘ نے وارننگ جاری کی تھی اورکرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کو سٹہ قرار دیتے ہوئے اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو تنبیہ بھی کی تھی۔
چینی حکومت کے اس اقدام کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 13 فیصد، جبکہ دیگر ڈیجیٹل کوائن ایتھریم، ڈوج کوائین کی قیمت میں 18 فیصد کمی ہوئی۔ جب کہ گزشتہ ہفتے ٹیسلا کی جانب سے بٹ کوائن کووصول نہ کرنے کے اعلان سے اس کی قیمت میں 10 سے زائد کی کمی ہوگئی تھی۔
یاد رہے کہ 2019 سے چین نےمنی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیےبٹ کوائن کی تجارت کو غیر قانونی قرار دے رکھا ہے۔